وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر قانون آغا رضا نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے مسلکی بنیادوں پر نہ صرف ایک خاص مکتب کے ماننے والوں کی تسلسل کیساتھ نسل کشی جارہی ہے بلکہ مختلف مکاتب اورا قوام قبائل سے تعلق رکھنے والے شہریوں سمیت ہزاروں سکیورٹی فورسیز کے اہلکاروں کو مختلف بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا جا چکا ہے لیکن قاتل اب تک نا معلوم ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان سمجھتی ہے کہ ہر قسم کی انتہا پسندی ملکی سالمیت کیلئے خطرہ ہے آئین پاکستان کے مطابق یہاں بسنے والے تمام شہریوں کو اپنے اپنے عقیدے کیمطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے لیکن افسوس کہ یہاں ہر مسلک و مکتب کے ماننے والوں کو نہایت سفاکیت اور بے دردی سے قتل کیا جارہا ہے لیکن آج تک اس قتل عام میں ملوث عناصر کیخلاف سنجیدگی سے پالسیاں نہیں بنائی گئی ۔
انہوںنے مزید کہاکہ گذشتہ روز ہزارو گنجی سبزی منڈی میں ایک مرتبہ پھر ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کئی سبزی فروشوں سمیت برادران اہل سنت کے بے گناہ سبزی فروشوں پر حملہ کیا گیا حکومتی شخصیات اپنی پرانی روش کیمطابق صرف روایتی مذمتی بیانات اور جھوٹی طفل تسلیاں دیتی نظر آتی ہے ۔خطہ کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے ان نامعلوم دہشت گردوں کو معلوم کرنا ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے۔ بے گناہ انسانوں کو موت کی آغوش میں دھکیلنا انسانیت کے ماتھے پر بد نما داغ ہے ۔ امن کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ واقعہ ہزار گنجی انتہائی دلخراش اور افسوسناک ہے۔ خون چاہے، جس کا ہو، ناقابل برداشت ہے۔ دہشت گرد ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل در آمد کیا جائے۔