وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نواز لیگ نے تین صوبوں کے عوام کو نظر اندازکرکے پنجاب کو اپنی سیاست کا محور بنایا مگر اب پنجاب ہی کے عوام نواز حکومت کے خلاف میدان میں آئے ہیں، اب نوازحکومت کا مستقبل تاریک ہے۔ گو نواز گو کا نعرہ ملکی سرحدیں عبور کر کے لندن تک جا پہنچا ہے اب یہ نعرہ ہر جگہ حکمرانوں کا پیچھا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سیکورٹی واپس کرنا افسوس ناک انتقامی پالیسی ہے، اگر انہیں کچھ بھی ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ مقدمات کا اندراج، دفاتر پر چھاپے، کارکنوں کی گرفتاریاں، اور اب سیکورٹی واپس لینا نواز حکومت کی انتقامی کاروائیوں کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے صوبوں کا قیام حساس اشو ہے، جس میں یک طرفہ اقدام ممکن نہیں۔ قوموں کے درمیان نفرت کی بجائے اخوت کا پیغام عام کیا جائے۔ سندھ کی تقسیم ہو یا کسی نئے صوبے کا قیام عوام کی رائے اور تاریخی پس منظر مد نظررکھاجائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخابی اصلاحات میں متناسب نمائندگی کے نظام کو پیش نظر رکھا جائے۔ دنیا کے اسی سے زائد ممالک میں متناسب نمائندگی کا نظام رائج ہے۔ جس میں بہتر امیدوار سامنے آتے ہیں۔ ملک کی متعدد جماعتیں باضابطہ طور پر متناسب نمائندگی کا مطالبہ کر چکی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین ملک میں متناسب نمائندگی کا نظام ضروری سمجھتی ہے، اس سلسلے میں ملکی سطح پر ہم فکر جماعتوں کے ساتھ مل جدوجہد کی جائے گی۔