وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان کے عوام کو وفاقی حکمرانوں ہمیشہ سے مایوس کیا ہے، سی پیک کا گیٹ وے گلگت بلتستان ہے اور اس خطے کے عوام کو حقوق دیئے بغیر سی پیک کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ۔نواز لیگ نے عوام سے جھوٹے وعدوں پر ووٹ حاصل کیا لیکن عوامی خواہشات کو پش پشت ڈال دیا گیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما و رکن قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستا ن ڈاکٹر حاجی رضوان علی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام پریڈ گرائونڈ اسلام آباد میں منعقدہ "مہدی برحق کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اگر سی پیک کو کامیاب کرنا چاہتے ہیں تو اس خطے کے عوام کے مطالبات اور جائز حقوق کو تسلیم کرنا پڑے گا اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ حکمران سی پیک کو ناکام کرنا چاہتے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پرعائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ترقی چار اہم شعبوں کو ترقی دینے میں مضمر ہے جن پر توجہ دیئے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ثابت ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکمران اس خطے کے عوام سے مخلص ہیں تو انہیں شعبہ سیاحت، قدرتی وسائل، ایگریکلچر اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام کرکے علاقے کو ترقی دی جاسکتی ہے۔المیہ یہ ہے کہ ابھی تک نہ تو سیاحت پر توجہ دی گئی اور نہ ہی اگریکلچر ،مائنز اینڈ منرلز پر توجہ دی گئی ہے۔بہت سے سیاحتی مقامات تک سیاحوں کی رسائی ہی ممکن نہیں اور اسی طریقے سے مائنز اور منرلز کا شعبہ بھی یتیم ہے ۔ایگریکلچر کے نام پر غیر ملکی فنڈنگ کو صرف ایک ہی ضلع میں لگایا جارہا ہے جبکہ دیگر اضلاع کو محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے اپنے خطاب کے دوران گلگت بلتستان کی زمینوں کو ہتھیانے کی حکومتی اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے خالصہ سرکار کے نام پر جو ڈھونگ رچایا ہے اسے فوری بند کردے اور یہ حکومت کی بھول ہوگی کہ وہ عوام کو اپنی ملکیتی زمینوں سے محروم کرینگے ۔انہوں نے لیگی حکومت کی فورتھ شیڈول کے غلط استعمال کی سرزنش کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ محب وطن پاکستانی اور علمائے کرام کو محض سیاسی انتقام کے طور پر فورتھ شیڈول میں ڈالنا انتہائی شرمناک اقدام ہے اس قسم کی نازیبا حرکتوں سے خود حکمرانوں کو نقصان پہنچ جائیگا۔