وحدت نیوز(گلگت ) گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ نہیں بنایا جاسکتا ہے تو گلگت بلتستان سے نیب، کسٹم سمیت تمام آئینی اداروں کو ختم کرکے متنازعہ حیثیت کو تسلیم کیا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں تمام حقوق دیئے جائیں۔گلگت بلتستان کے عوام اکہتر سالوں سے اپنی شناخت کیلئے لڑتے رہے لیکن مقتدر قوتوں نے اس خطے کے عوام کو ہمیشہ مایوس کیا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کےسیکریٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ کشمیری رہنمائوں کی غیر ضروری مداخلت اور گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے علاقے میں نفرت پائی جاتی ہے جبکہ کشمیری رہنماگلگت بلتستان کے عوام سے لاتعلق رہ کر اس خطے کو اپنی وراثت سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما ئوں کو اس خطے کے عوام سے محبت ہے تو ان کے حقوق کیلئے آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی گلگت بلتستان کے عوام کو مایوس کردیا ہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی معاملات سست روی کا شکار نظر آرہے ہیں جس سے علاقے کے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ دینا ممکن نہیں تو پھر اس علاقے کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے تمام حقوق ومراعات دیئے جائیں۔