وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسکردو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے حلقہ این اے 125 کے نتائج نے واضح کر دیا کہ ملک کے عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے اور وفاقی جماعت جس نے ملک کے عام انتخابات میں دھاندلی کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے ہیں، اب گلگت بلتستان میں انتخابات کو چرانا چاہتی ہے۔ گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی کے تمام تر لوازمات مہیا کر رکھے ہیں۔ جی بی میں نگران حکومت کا قیام، الیکشن کمشنر کی تقرری، وزیراعظم کے اعلانات، گورنر گلگت بلتستان کی تعیناتی، ان دنوں گورنر کے پے در پے بلتستان میں دورہ جات اور اعلانات قبل از انتخابات دھاندلی ہے۔ گلگت بلتستان میں پولنگ اسٹیشنز کو کم کرنا غیر جمہوری عمل ہے، اس عمل کے ذریعے انتظامیہ چاہتی ہے گلگت بلتستان کے عوام کو حق رائے دہی سے محروم رکھا جائے، لیکن یہاں کے عوام باشعور ہیں، نواز حکومت کو کسی صورت دھاندلی کرنے نہیں دیں گے۔ بلتستان کے مختلف حلقوں میں پولنگ اسٹیشنز کو کم کرنا قانون اور آئین کو پاوں تلے روندنے کے مترادف ہے، الیکشن کمیشن اور انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ ایسی سہولتیں پیدا کریں کہ عوام زیادہ سے زیادہ حق رائے دہی استعمال کرسکیں لیکن انہیں اس حق سے روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کے پاس اختیار ہے، اگر نواز شریف چاہیں تو گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دے سکتے ہیں، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں اور 67سالہ محرومیوں کا ازالہ ممکن ہے، لیکن نواز حکومت بالکل مخلص نہیں، اگر نواز حکومت گلگت بلتستان کو حقوق دے دیں، آئینی حق دیں، پارلیمنٹ اور اسمبلی میں نمائندگی دیں اور خطہ کو محرومی سے نکالیں تو ہم انکے حق میں دستبردار ہونے کے لئے بھی تیار ہیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ وہ یہاں کے عوام کو حقوق دینے نہیں بلکہ عوام کے حقوق اور وسائل لوٹنے آئے ہیں۔ وہ تمام قوتیں جو اس خطے کو حقوق سے محروم رکھنے کی ذمہ دار ہیں، انکا یہ عمل خیانت ہے اور گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنا پاکستان دشمنی کے سوا کچھ نہیں، کیونکہ جتنے محب وطن گلگت بلتستان کے عوام ہیں ملک میں کہیں نہیں، اس خطے کے عوام نے پاکستان کو سب کچھ دیا اور پاکستان سے کچھ بھی نہیں لیا۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی نواز لیگ کے گلے کی ہڈی بن جائے گی اور وہ کسی صورت اسے نگل نہیں سکیں سکے گی۔ جس طریقے سے گلگت بلتستان میں قبل از انتخابات دھاندلی شروع کی ہوئی وہ انتہائی افسوسناک اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے چیلنج ہے۔ گلگت بلتستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ پری پول رگنگ کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کے خلاف بلاجواز مقدمات قبل از انتخابات دھاندلی ہے، نواز حکومت چاہتی ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے نمائندوں اور رہنماوں پر دفعات عائد کرکے انتخابات کو ہائی جیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت کے حلقہ نمبر3 سے شیخ نیئر عباس مصطفوی اور حلقہ نمبر2 سے مطہر عباس مجلس وحدت کے ٹکٹ سے انتخابات لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان میں انتخابات اہلیت اور کارکردگی کی بنیاد پر لڑیں گے، مذہب کے نام پر ووٹ بٹورنا درست نہیں سمجھتے۔ ہم مذہب کو سیاست کے لئے استعمال کرنے کے مخالف ہیں اور اہلیت اور معیارات کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے میں جس سطح پہ قبل از انتخابات دھاندلی ہوئی ہے اور دوران انتخابات الیکشن کی تیاریاں مکمل ہیں، اس الیکشن کمیشن سے شفاف انتخابات کی توقع رکھنا عبث ہے، لہذٰا ہم گلگت بلتستان کے انتخابات کو فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں، کیونکہ انتظامیہ، الیکشن کمیشن، نگران صوبائی حکومت اور اس نواز لیگی وفاقی حکومت کی سرپرستی میں شفاف الیکشن ممکن ہی نہیں۔