وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے شعبہ سیاسیات کے زیراہتمام کشمیر اور یمن کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ،سیاسی ،سماجی اور مذہبی جماعتوں کے زعماء کی شرکت۔تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام کشمیر اور یمن کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ، کانفرنس کی صدارت ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور میزبانی ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے کی ۔ کانفرنس میں تحریک انصاف آزاد کشمیرکے ڈاکٹر لطف الرحمٰن،، مسلم لیگ ن آزاد کشمیرکے ڈاکٹر مصطفےٰ بشیر ، پیپلز نیشنل پارٹی آزاد کشمیرکے سید فدا حسین نقوی سنی اتحاد کونسل آزاد کشمیرکے قاضی محمد فہد چشتی ایڈووکیٹ، پاکستان عوامی تحریک آزاد کشمیرکے مولانا ضیاء احمد چغتائی اور سول سوسائٹی کی نمائندگی سید ذیشان حیدر نے کی ۔مسئلہ کشمیر اور یمن کی صورتحال پر شرکاء نے سیر حاصل گفتگو کی اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے خصوصی خطاب کیا۔کانفرنس کے اختتام پر ایک متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ یمن کی موجودہ صورتحال مذہبی یا فرقہ ورانہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ سیاسی مسئلہ ہے اور اس کا حل سیاسی حوالے سے تلاش کیئے جانے کی ضرورت ہے، حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں ہے لہذا مہذب دنیا کو یمن میں سعودی جارحیت کا نوٹس لیتے ہوئے یمن پر فی الفور حملے رکوانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، حوثی قبائل اپنے ملک کے اندر سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں جنھیں تمام یمنی قبائل اور یمنی افواج کی بھی حمایت حاصل ہے لہذا انہیں باغی کہا جانا درست نہیں ہے ، او آئی سی فوری طور پر یمن میں جنگ بندی بارے اپنا کردار ادا کرے، یمن جنگ کی آڑ میں دوسروں کے مفادات کے تحفظ کے لیئے مسلح افواج پاکستان کو ہر گز جنگ کی آگ میں نہ جھونکا جائے ۔ اس طرح کے اقدامات سے ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف جنگ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پارلمنٹ کے فیصلہ کے بعد جو جماعتیں سعودیہ فوج بھیجنے کی بات کرتی ہیں کو سمجھنا چاہے کہ پاکستان میں پارلیمنٹ بالا دست ہے اور پارلیمنٹ کے فیصلہ کے متوازی خارجہ پالیسی نہیں دی جا سکتی ، پالیسی مرتب کرنا جہادی و عسکری اور دیگر جماعتوں کاکام نہیں بلکہ پارلیمنٹ کا کام ہے ۔آل پارٹز کانفرنس کے اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنے کے لیئے اوچھے ہتھکنڈوں پر تر آیا ہے۔ سید علی گیلانی پر غداری کا مقدمہ حریت رہنماؤں کی گرفتاری ، نظر بندی باعث تشویش ہے ۔ ہریانہ یونیورسٹی اور مختلف ریاستوں سے کشمیری طلباء کو نکالا جانا قابل مذمت ہے۔ شرکاء تقریب نے مجلس وحدت مسلمین کے اس اقدام کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس قسم کی سرگرمیاں ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے ہوتی رہیں گی ۔