وحدت نیوز (قم) چہلم سیدالشہداؑ کے موقع پر زائرین کربلا سے سرکاری اہلکاروں کا رشوت وصول کرنا انتہائی شرمناک فعل ہے۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم قم کے اراکین کابینہ نے ایک ہنگامی اجلاس میں کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاکستان سے قم پہنچنے والے زائرین نے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل گلزار احمد جعفری اور دیگر مسئولین سے ملاقاتوں کے دوران بتایا ہے کہ پاکستان سے ایران آنے والے زائرین کو ستانا اور لوٹ مار کرنا سرکاری کارندوں کا معمول بن چکا ہے، کانوائے کو رشوت بٹورنے کے لئے ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹر حضرات سواریوں سے چندہ اکٹھا کرکے سرکاری چوکیوں پر رشوت جمع کراتے ہیں۔ قدم قدم پر زائرین کو رشوت لینے کے لئے ہراساں کیا جاتا ہے۔ کہیں پر کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔
زائرین نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اب تو پاکستان آرمی کے جوان بھی پولیس کی طرح رشوت کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔ اس صورتحال پر ایم ڈبلیو ایم قم نے فوری طور پر ایک ہنگامی اجلاس بلایا، جس میں یہ طے کیا گیا ہے کہ صدر پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف اور وزیراعظم سمیت تمام اعلٰی حکام کو فوری طور پر صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے اور حکام سے مطالبہ کیا جائے کہ فوری طور پر زائرین کو پریشان کرنے والے اور رشوت خور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ایم ڈبلیو ایم قم کی ایکشن کمیٹی نے زائرین کے بیانات کو قلمبند اور دیگر شواہد کو جمع کرکے بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف رجوع کرنے کے پروگرام پر عملدارآمد شروع کر دیا ہے۔