وحدت نیوز (قم) چہلم سیدالشہداء حضرت امام حسینؑ کے موقع پر عراق جانے والے زائرین نے پاکستان سے ایران پہنچنے پر ایران میں مقیم پاکستانیوں، خصوصاً ایم ڈبلیو ایم کے مسئولین کو راستے میں درپیش مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کانوائے کو محض لوگوں کو لوٹنے اور رشوت بٹورنے کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔ زائرین سے سرکاری اہلکار جگہ جگہ بدتمیزی کرتے ہیں اور ڈرا دھمکا کر رشوت وصول کرتے ہیں۔ ڈرائیور حضرات راستے میں متعدد مقامات پر سواریوں سے فی نفر کے حساب سے پیسے جمع کرکے حکومتی اہلکاروں کو رشوت دیتے ہیں۔ کوئٹہ سے تفتان تک ہر سرکاری کارندہ زائرین کو لوٹنے کے چکر میں ہے اور ہر طرف لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ سرکاری اہلکار کس شعبے سے تعلق رکھتے ہیں، سب بلاتفریق زائرین کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت زائرین کی آمد کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور شکایات کی بھرمار ہے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری سیاسیات عاشق حسین آئی آر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز حکومت عوام کے صبر کا مزید امتحان نہ لے، حکومتی اہلکار جان لیں کہ زائرینِ کربلا کو ستانا دنیا و آخرت میں ان کی بدبختی کا باعث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زائرین کے بیانات سے لگتا ہے کہ انہیں ستانے اور رشوت کی وصولی کا منصوبہ اعلٰی سطح پر بنایا گیا ہے اور اس دھندے میں اہم سیاسی و سرکاری شخصیات کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کی ایکشن کمیٹی سے کہا کہ فوری طور پر اس سلسلے میں صدر اور وزیراعظم پاکستان نیز جنرل راحیل شریف کو مختلف ذرائع سے آگاہ کیا جائے اور اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی ہونے تک بھرپور تحریک چلائی جائے۔