خواتین لشکر امام زمان عج میں نہ فقط شامل ہوں گیں بلکہ اہم ذمہ داریاں بھی سرانجام دیں گیں ، خانم ہماجعفری

03 جولائی 2015

وحدت نیوز (ہالا) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے حالہ میں جشن ولادت امام زمانہ منعقد کیا گیا جسمیں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خواہر ہما مہدی جعفری،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی کمیٹی کی رکن خواہر زہراء نجفی کے علاوہ آغا رضامحمد سعیدی (مدرس مرکز تبلیغات و تحقیقات اسلامی )نے بھی خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔

 مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خواہر ہما مہدی جعفری نے شرکاء جشن سے ’’ غیبت امام عصر میں خواتین کےکردار‘‘ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمانہ کا انقلاب عالمی انقلاب ہو گا لہذا امام ؑ کی حکومت پوری دنیا پر ہوگی اس کا احاطہ نہایت وصی پیمانے پر ہوگا لہذا اس لحاظ سے منتظر کی ذمداریاں بھی ذیادہ ہو گی لحاظ ہمارا اس جہانی اور عالمی انقلاب میں ہمارا کیا کردار ہو سکتا ہے اسکے لیے امام معصومﷺم ؑ فرماتے ہیں ’’ یہ وہ انقلاب ہوگا جس سے اسلام اور اہل اسلام کو غلبہ حا صل ہوگا‘‘ امام معصوم ؑ ایک منتظر کی ذمہ داریاں بیان فرما رہےہیں  کہ حکومت ِامام عصر میں نفاق اقر اہل نفاق کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا ہوگا دعائے افتتاح میں امام فرماتے ہیں کہ پروردگار ہمیں اطا عت امام فرماتے ہوئے اس انقلاب عصر اور حکومت عصر کی طرف دعوت دینے کی توفیق عطا فرما۔

انہوں نے  کہ لہذا ہماری ذمہ داری پھر کیا بنتی ہے جب ایک ایسی ہستی کے منتظر ہیں جو ہر چیز کو اسکے حاصل مقام دیں گے تو پھر ہماری سب سے پہلی ذمہ داری ایسے میں کیا ہے کہ ہم خود دیکھے کے ہمارے وجود میں ہمارے اعمال میں ہماری زندگیوں میں ہر چیز اسکے اصل مقام پر ہے یعنی نماز ہے تو آیا وہ اس انداز سے ہے جیسی ہونی چاہیے ہماری زندگی کے دیگر اعمال ہم اس انداز میں انجام دیں رہے ہیں جیسے دینے چاہیے لہذا سب سے پہلے ہمیں اپنی ذات میں اپنی زندگیوں میں ایک منتظرامام عصرکو سب سے پہلے اپنی زندگی میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔لشکر امام میں خواتین بھی ہوگی ان کا کردار کیا ہوگا؟ جسطرح رسول اللہﷺ کے دور میں روایت ملتی ہے کے جسطرح رسول اللہﷺکے سپاہی جب زخمی ہوتے تو وہ خواتین زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی تھیں لہذا امام عصر کے دورحکومت میں بھی خواتین کو نہایت اہم ذمہ داریاں دی جائے گی جیسے کہ مسلمانوں کی فلاح کے متعلق جو بڑے اہم امور ہوگے ان میں بھی امام انکو شامل کرئیں گے۔لہذا یہاں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کے خواتین کا بھی سیاسی اور اجتماعی معاملات میں اہم کردار ہے اسلیئے ہمیں ابھی سے سیاسی اور اجتماعی میدان میں اپنی ذمدایوں کو ادا کرنا ہوں گی ابھی سے عصر امام کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا جیسے ابھی بلدیاتی الیکشن آنے والے ہیں آپ میں سے کوئی خاتون اگر یہ سمجھتی ہے کہ میں اسطرح ذیادہ بہتر انداز میں لوگوں کی مظلوموں کی مدد کر سکتی ہوں تو اس چاہیے کہ وہ آگے آئے یوں ہی تو تیاری ہوگی عالمی انقلاب کی مگر ہم کو اسلامی شرعی اصولوں کی پابندی کا خیال کرتے ہوئے سب سے پہلے اپنے گھر سے اپنے معاشرے سے ہی اٹھانا ہوگا تاکہ ہم بہتر ین انداز سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ انقلاب امام حجت کا استقبال کر سکے۔ ہم اپنے ملک کے آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں ہم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا خواتین وہ جو گھر کے نظام کو بہتر بناتی ہے ا س کا کردار معاشرئے کے نظام کو بہتر بنانے میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔اسلامی حجاب میں رہتے ہوئے ،فرائض و واجبات کی پابندی کرنے کے ساتھ اگر وہ سیاسی اور معاشرتی ذمہ داریاں بھی ادا کرئے تو معاشرے کو بہترین بنانے میں ان سے بہتر کوئی اپنا کردار ادا نہیں کر سکتا ۔خواتین اسلامی وحدت کا پرچار سب سے بہتر انداز میں کرسکتی ہیں ہم دیکھتے ہیں کہ مردوں کہ مقابل خواتین روابط کو قائم رکھنے میں ذیادہ فعال ہوتی ہیں لہذا عالمی انقلاب کو اور اسکے پیغام کو دوسرے مکتب فکر تک پہچانے میں پہچائے اپنی مجالس،جشن کی محافل جو امام حجت سے متعلق ہوں تاکہ دوسروں کو بھی معلوم ہو کہ وہ بے سہارا نہیں امام حجت صرف ہمارے نہیں ان کے بھی امام ہیں تاکہ وہ بھی محسوس کر سکے کہ وہ بھی بے سہارا نہیں انکا ولی و سرپرست موجود ہے تاکہ وہ بھی خود کو آمدہ کرسکے امام حجت کے انقلاب کے لیے عقیدت انکے دلوں میں بھی موجود ہے بس ہمارا کام اس محبت کو اس قدر کرنا ہے کے وہ نکھر کر سامنے آجائے،آخر میں خانم ہما مہدی جعفری نےکہاکے بس ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم جس جگہ بھی ہو جو د ہوں کوئی بھی  مقام و منصب رکھتے ہوں جہاں کہی بھی ہوں اپنے منتظر ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree