وحدت نیوز(لاہور) حضرت فاطمتہ الزہرہ سلام اللہ علیہا دنیا کی تمام خواتین کے لیے بہترین اسوہ اور نمونہ حیات ہیں، خواتین جناب حضرت فاطمتہ الزہرا کی سیرت پر عمل کر کے دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکتی ہیں، اسلامی معاشرے میں خواتین کے لیے حجاب بے حد ضروری ہے پارلیمنٹ کے سامنے بیٹھی با حجاب خواتین پر فائرنگ اور تشدد قابل مذمت ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، یہ حکومت کی واضح درندگی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے لاہور پریس کلب میں یوم حجاب کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا چائنہ میں ابھی تازہ اور یورپ کے کئی ممالک میں حجاب پر پابندی لگائی گئی ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ حقوق بشر میں شامل ہے، پارلیمنٹ کے سامنے بیٹھی باحجاب خواتین کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے منہ میں گولیاں ماری گئیں، یہ حکومت کی واضح درندگی ہے یہ حجاب اور مقام خاتون کی بھی توہین ہے، حجاب کا اتارنا آزادی کے منافی ہے۔
خانم سکینہ مہدوی نے کہا کہ ہر کوئی اپنے لباس پہننے میں بھی آزاد ہے، لہذا جو چاہے لباس اور حجاب پہنے۔ مشرق وسطی ٰ کے اکثر ممالک میں خواتین حجاب کرتی ہیں، اپنے بدن کو نمایاں نہیں کرتیں اور بدن چھپا کر اپنی عفت اور پاکیزگی کا اظہار کرتی ہیں، جو ان کی عظمت کی علامت ہے، جو ان کے شرم و حیا کی علامت ہے، ایسی خواتین کو ہم سلام پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاب انسانی اور فطری حق ہے اور کس کو روکنے کا حق نہیں، لہذا جو بھی حجاب سے روکتے ہیں وہ انفرادی، اجتماعی اور قانونی طور پر یا حکومتیں اپنے قوانین بنا کر روکیں قابل مذمت ہے اور انسان کی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے جو کسی قیمت پر قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عورت کی آزادی کے خواہاں حلقے عورت کی آزادی نہیں بلکہ عورت تک پہنچنے کی آزادی چاہتے ہیں۔