وحدت نیوز(رحیمیارخان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ ہزار گنجی، سانحہ اوماڑہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری دہشتگردی کے خلاف ملک بھر کی طرح رحیم یار خان میں بھی شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کی مشترکہ احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی نماز جمعہ کے بعد حیدری مسجد سے شروع ہوئی اور اڈہ گلبرگ پر اختتام پذیر ہوئی، ریلی میں بڑی تعداد نے شرکت کی، مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ واریت نہیں بلکہ کچھ ایسے گروہ سرگرم ہیں، جو فرقہ واریت پھیلانا چاہتے ہیں۔
رہنمائوں نے کہا کہ سانحہ ہزار گنجی کے بعد حکومتی رویہ قابل افسوس ہے، کاش ہمارے حکمران ہزارہ برادری کو بھی تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب ہو جاتے۔ اُنہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے ہزارہ برادری عدم تحفظ کا شکار ہے، کبھی بسوں سے اُتار کر مارا جاتا ہے، کبھی سنوکر کلب کو اُڑا دیا جاتا ہے، کبھی پوری پوری بس کو جلا دیا جاتا ہے، اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت ہمیں تحفظ فراہم کرنے میں بالکل ناکام ہوچکی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس حکومت سے بہت ساری توقعات وابستہ تھیں، لیکن اس حکومت نے اپنے ابتدائی ایام میں ہی عوام کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔