وحدت نیوز(اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس میں شریک تمام مکاتب فکر کے قائدین و علمائے کرام نے متفقہ اعلامیہ جاری کیا ۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ عشق پیغمبر اعظم حضر ت محمد مصطفیٰ خاتم النبین صلی اللہ علیہ و ا ٓلہ وسلم امت مسلمہ میں اللہ کی رسی کی مانند مرکزیت رکھتا ہے اور اس کو مضبوطی سے تھامے رکھنا ہی امت اسللامیہ کی کشتی کی نجات کا ضامن ہے۔عالم کو رسول اکرم کی مقدس ہستی کو نشانہ بنانا دراصل اِسی مرکزیت کو توڑنے کی سازش ہے لیکن انشاءاللہ اس اساس اور بنیاد پر مسلمین کی وحدت عالمی استعمار کے تمام خوابوں کو چکنا چور کر دے گی اور اغیار کے تقسیم کے ایجنڈے کو ناکام بنائے گی۔ عظیم الشان عشق پیغمبر اعظم کا نفرنس ہادی برحق کے لائے ہوئے نظام کوہی انسانیت اور اقوام کی بقاءکےلئے لازم اور ضروری سمجھتی ہے اور وطن عزیز پاکستان میں اسلام کے مقابل کسی بھی قانون کو رد کرتے ہوئے سودی نظام ، کرپشن ، محروم طبقات کی جفا تلفی کو مسترد کرکے ہر ریاست کو عام آدمی کی فلاح بہبود کےلئے کام کرنے کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ کشمیر اور فلسطین پر تاریخی نظریاتی موقف سے انحراف در حقیقت پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں سے خیانت ہے۔ فلسطین کی آزادی اور کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی مسلسل حمایت جاری رکھیں گے۔ اور وطن عزیز کے اسلامی ممالک کو ملے والے تمام بارڈز کو پرامن بناکر مظبوط و مستحکم افغانستان اور ایران کے حامی ہیں تا کہ پاکستان کے امن کی ضمانت دی جا سکے۔اس امر کی بنیاد پر افغانستان سے امریکی انخلاکو کامیابی قرار دیتے ہیں اور ایران ، پاکستان ، افغانستان کے خلاف امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہیں۔
آج کی یہ کانفرنس دہشت گردی کے خلاف NACTAکے قوانین پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی تلقین کرنے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف Zero Tolerince پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔ اور وطن عزیزکے خلاف اعلان جنگ کرنے والے دہشت گردوں سے مذاکرات کو رد کرتے ہوئے سوات کے عوام کی بیداری کی بھر حمایت کرتے ہین وطن عزیز میں بیرونی ایجنڈا اور دباؤ کے تحت مختلف ادوار میں متعارف کرائے گئےغیر اسلامی قوانین مثلاً گھریلو تشددبل ، ٹرانسنجنڈر ایکٹ ،وقف املاک وغیرہ میں شامل غیر اسلامی دفعات کو وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں کے روشنی میں ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے فوری اصلاحات کی جائیں تاکہ اسلامی فلاحی معاشرہ کی تکمیل کے ہدف کی طرف بڑھا جاسکے۔کانفرنس نے امریکی صدر کا پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف ہرزہ سرائی کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے پرامن ایٹمی پروگرام کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کا عہد کیا اور اس امر پر زور دیا کہ امریکہ عالمی جوہری مجرم ہے نا کہ پاکستان ۔
کانفرنس کا اعلامیہ اس تجدید عہد کو بھی سموئے ہوئے ہے کہ ملی یکجہتی کونسل وحدت اسلامی کے اس سفر کو دوام رہنے کےلئے تمام اسلامی مکاتب فکر کو ساتھ ملا کر امت واحدہ کی تشکیل کےلئے اپنی کوشش جاری رکھے گی اور ہر عالمی و علاقائی سازش اور فرقہ واریت کے آسیب کو کبھی پنپنے نہیں دے گی اللہ کریم کی رضا کےلئے کی جانے والی اس خالصانہ کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظور فرمائے ۔آمین۔