وحدت نیوز(پشاور)خیبر پختونخواہ وزارت تعلیم کی جانب سے اسلامیات کی متنازعہ کتابیں بچوں سے واپس لینے کی احکامات جاری کردیئے،خیبر پختونخواہ میں شیعہ جماعتوں اور علمائے کرام کے احتجاج اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید عبدالحسین الحسینی کے علما و مشائخ کانفرنس میں عمران خان کے سامنے احتجاجی تقریر کے بعد کے پی کے حکومت نصاب ایشو پر حرکت میں آ گئی ۔اسلامیات کی چند درسی کتابوں میں موجود گستاخانہ مواد کے حوالے سے،مختلف مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ سیکرٹری تعلیم کی میٹنگ، حکومت خیبر پختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔
خیبر پختونخوا میں اسلامیات کی نئی درسی کتب میں گستاخانہ مواد کی اشاعت پر شیعہ، سنی علمائے کرام نے سیکرٹری تعلیم خیبر پختونخوا سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر محکمہ تعلیم کے حکام نے ہنگامی بنیادوں پر غلطیوں کی تصحیح کرنے اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے علمائے کرام کو بتایا کہ صوبائی حکومت درسی کتابوں میں کسی بھی ایسی غلطی کو برداشت نہیں کرے گی جس سے کسی بھی مسلک یا مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔ اس موقع پر تمام علمائے کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سیکرٹری تعلیم علماء نے یقین دلایا کہ انکوائری میں جس کسی کو بھی ذمہ دار پایا گیا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی۔ مذکورہ غلطیوں کی تصحیح ہنگامی بنیادوں پر کی جارہی ہے اور اس بارے میں تمام ضلعی افسروں اور متعلقہ اسکولوں کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لئے جامع مشاورت اور بھرپور احتیاط سے کام لیا جائے گا۔ تمام علمائے کرام نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، وزیر تعلیم اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اطلاع ملتے ہی اس واقعے کا سختی سے نوٹس لیا اور فوری طور پر تحقیقات کرنے کے لئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی۔