وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد و راولپندی کے زیر اہتمام شہدائے اسلام کو خراج عقیدت و سلام پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس میں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔
چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تک کسی شیعہ اور سنی نے ملکی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ نہیں کیا حاج (ق س) نے ایک عہد کو تعبیر کیا،حق و باطل کی پہچان کے لیے ابتداء کربلاء سے ہوئی،پاکستان میں مزارات ،امام بارگاہوں اور علماء کرام نے ان تکفیریوں کے حملوں کو سہا،ریاست نے کبھی عظمت صحابہ کرام کے نام پر لشکر بنائے کبھی جہاد اسلام کے نام پر لشکر بنائے ،کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات احمقانہ فیصلہ ہے۔جیسے کوئی بھی ذی شعور قبول کرنے کو تیار نہیں وحشت اور بربریت کا کھیل کھیلنے والے لشکروں کو قومی دھارے میں لانے کی بات انتہائی افسوس ناک ہے،طالبان کا علم سے دور دور کا تعلق نہیں ہے ،موجودہ وزیر داخلہ داتا گنج بخش رحمۃ اللّٰہ کے مزار پر حملہ آوروں کی پشت پناہی کرتے رہے ہیں،دنیا میں عزت سے جینا ہے تو مانگنے کی بجائے دینے والا بننا ہو گا۔
سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی زندگی قابل فخر ہے اور ان کی موت تو قابل رشک ہے،جسے خدا کی آشنائی حاصل ہو جائے وہ خدا کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا فخر سمجھتے ہیں۔جو شخص اہلبیت علیہم السلام سے جتنی زیادہ محبت کرتا ہے اسے موت بھی اتنی زیادہ سخت اور امتحان والی ہو گی۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اتحاد و وحدت کے پیغام کو پھیلانا ہو۔
مرکزی جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اس وطن کے دشمنوں کے سروں کو توڑیں گے انکی آنکھوں کو ہم پھوڑیں گے کو قاتلوں کی بجائے عوام کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا،ہم مقدس شہداء کے پیغام کو کبھی نہیں بھولیں گے،معصوم بچوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں سے مذاکرات قطعی طور پر قبول نہیں،شہداء کو سرحدوں کی قید میں بند کرنا ناانصافی ہوگی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی و کالم نگار مظہر برلاس نے کہا کہ جب تک ملک پر موجودہ حکمران مسلط ہیں حالات بد تر ہوتے جائیں گے۔خدا کی ذاتِ کو سب سے زیادہ پسند عمل محمد آل محمد پر درود بھیجنا ہے۔حاج (ق س) صرف جرنیل نہیں تھا وہ تو ایک درویش تھا حاج (ق س) دنیا میں ہر خطے پر مظلومین کی حمایت و نصرت کے لئے پہنچا،حاج (ق س) نے کوئی جزیرہ نہیں خریدا کوئی بینک بیلنس نہیں بنایا بلکہ رضائے خدا خریدی ہےحالات جس قدر سخت ہو جائیں راہ اہلبیت علیہم السلام کبھی نہ چھوڑیں۔کانفرنس سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور جامعہ الولایہ کے طلبہ نے ٹیبلو پیش کیا۔