The Latest
وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے زیراہتمام شہید مقاومت سید حسن نصراللہ اور شہدائے غزہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس میں علمائے کرام اور طلاب کی بڑی تعداد شریک تھی، کانفرنس کا آغاز ذاکر علی اسدی نے تلاوت کلام مجید سے کیا، قاری کاظم علی زیارت عاشورہ کی تلاوت کی، سید ثقلین سلمہ نے منقبت سے شرکاء کے دلوں کو گرمایا، کانفرنس کے مہمان خصوصی اور خطیب مجلس وحدت مسلمین اُمور خارجہ کے سیکرٹری حجتہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شفقت شیرازی تھے۔ ڈاکٹر شفقت شیرازی نے خطاب میں کہا کہ شہید ایک ایسی شخصیت تھے جن کی خوبیوں کے دشمن بھی معترف تھے، شہید ایک مخلص ترین انسان تھے جو ولایت کے سچے پیرو تھے، شھید امریکا و اسرائیل کے مخالف تھے اور بہادر ترین انسان تھے، اپنی شہرت کی بلندیوں پر ہونے کے باوجود سادہ ترین انسان تھے جو اپنی ملت کی بہت زیادہ قدر کرتے تھے، پھر ان کی ملت ان کی قوم بھی ان کی حد سے زیادہ معترف تھی، سید جہاں دشمنوں کے لیے سخت تھے اسی طرح اپنوں کے لئے اپنے دل میں مہر و محبت رکھتے تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ سید کی دشمن پر بہت گہری ریسرچ تھی اس کی طاقت اور اس کی کمزوریوں سے خوب واقف تھے، شہید اپنی ملت اور مسلمانوں کی وحدت کے بہت بڑے داعی تھے اور اس راہ میں سید مقاومت نے بہت قربانیاں دیں، دشمن چاہتا تھا کہ ملت لبنان میں تفرقہ پیدا کرے لیکن سید نے اپنوں کے ساتھ قربتوں میں بہت اضافہ کیا۔ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ سید کی محبت کسی خاص منطقہ تک محدود نہ تھی بلکہ ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے لوگ سید سے عقیدت و محبت رکھتے تھے۔ پروگرام کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشھد مقدس کے مسئول حجۃ الاسلام عقیل حسین خان نے پروگرام کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض حجۃالاسلام عارف حسین تھہیم نے انجام دیے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کی قیادت میں ایم ڈبلیو ایم کے اعلی سطح وفد کا اسلام آبادمیں لبنانی سفارت خانے کا دورہ، لبنانی سفیر نے وفد کو خوش آمدید کہا۔
چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ نے لبنانی سفیر سے ملاقات کی اور انہیں سردار شہداء سید حسن نصراللہؒ و رفقاء کی شہادت پر تعزیت پیش کی-
وفد میں وائس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم سید احمد اقبال رضوی، جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی، سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مرکزی چہلم سید مقاومت شہید سید حسن نصراللہ بمقام جی سکس ٹو اسلام آباد کے حوالے سے رابطہ مہم جاری، مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی کی سید حسنین کاظمی کے گھر عمائدین ملت سے ملاقات، جس میں مرکزی چہلم کے سلسلے میں انتظامات اور اس میں شرکت کے لئے مشترکہ آمادگی کا بھر پور اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر علامہ سید زاہد کاظمی، علامہ محمد حسین مدنی سمیت مختلف ماتمی انجمنوں کے سالار، امام بارگاہوں کے متولی اور عزاداری سے مربوط موثر شخصیات موجود تھیں، شہداء قدس کا چہلم تاریخی شرکت اور معنوی ماحول کے اظہار کا دن ہو گا، معروف خطیب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی دن 11 بجے زیب ممبر ہوں گے جبکہ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اختتامی خطاب کے بعد ماتمی دستے عزاداری و نوحہ خوانی کریں گے، چہلم کی تاریخی مجلس عزاء سے علمائے وزاکرین کرام، نامور شعراء وخطباء زکر محمد و آل محمد بیان کریں گے اور شہداء قدس کے لہو اور مقدس مشن سے تجدید عہد کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کریں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) برادرحسن عارف مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان کی مرکزی دفتر مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں آمد ۔ وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی سے ملاقات کی ۔
مرکزی صدر آئی ایس او نے علامہ سید احمد اقبال رضوی کو آئی ایس اوکے مرکزی کنونشن میں شرکت کی دعوت دی ۔ اس موقع پر مسئول مرکزی دفتر برادر ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تنظیمی امور میں نظم و ضبط اور جماعت کی جانب سے جاری کردہ پروگرامات کے انعقاد کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ جات اور تنظیم کی جانب سے جاری کردہ پروگرامز کے فالو اپ کے لئے مرکزی مانیٹرنگ ڈیسک کے قیام کی منظوری دی گئی، مرکزی مانیٹرنگ ڈیسک چار افراد پر مشتمل ہو گی، جس کی سربراہی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی کریں گے جبکہ اراکین میں ارشاد حسین بنگش، شمس الدین کامل، سید مدثر کاظمی اور سید وسیم الحسن شامل ہونگے۔
وحدت نیوز(کراچی) دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت ہفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسّل و مجلس ترحیم بسلسلہ شہید حسن نصر اللہ و رفقاء، شہدائے لبنان، فلسطین، پارہ چنار، شہدائے سولجر بازار، مرحوم سوز خوان محمد نقی لاہوتی کا انعقاد محفل شاہ خراسان روڈ پر کیا گیا۔ دعا کی تلاوت کی سعادت ڈاکٹر نجم الحسن نے حاصل کی جبکہ سلام ناصر آغا، نوحہ خوانی محمد علی جلالوی، عدنان سیفی کربلائی نے کی جس میں مومنین و خواتین نے شرکت کی۔ مجلس ترحیم سے علامہ سجاد شبیر رضوی، ڈاکٹر نجم الحسن، ناصر الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے اندر بدترین نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے، بیت المقدس کے آزادی کیلئے سید حسن نصر اللہ و رفقاء، اسماعیل ہانیہ نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کی۔ انہوں نے حسن نصر اللہ و رفقاء کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصر اللہ اور رفقاء نے 2006ء کی جنگ میں اسرائیل کو شکت دی تھی انشاءاللہ اب بھی جا نثار ران حسن نصر اللہ اسرائیل اور انکے سرپرستوں کو شکست دیں گے ۔
ناصر الحسینی نے رہبر معظم سید علی خامنہ ائ کے بابصیرت فکر و مجاہدانہ کاوشوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، اس وقت عالم اسلام کا اگر کوئی حقیقی لیڈر و رہبر ہے تو وہ سید علی خامنہ ای ہیں۔ آغا سجاد رضوی نے کہا کہ آج پوری دنیا کو طاغوت امریکہ، اسرائیل کا مقابلہ کرنا ہے تو وہ سید علی خامنہ ای کے لشکر میں شامل ہوجائیں۔ مقررین نے کہا کہ اگر امریکہ، اسرائیل اور ان کے سرپرستوں نے اسلامی انقلاب ایران کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا تو یاد رکھنا کہ پوری دنیا کے غیرت مند مسلمان مل کر انقلاب اسلامی ایران کی حفاظت کریں گے، دعا و مجلس کے اختتام پر شرکاء میں تبرک تقسیم کی گئی۔ آخر میں لبنان، فلسطین کے مسلمان زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اور شہدائے ملت پاکستان، لبنان، فلسطین، شہداء سولجر بازار، مرحوم سوز خوان نقی لاہوتی و کل مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
وحدت نیوز(گلگت) قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی وایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈرکاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور دیگر ساتھیوں پر دہشتگردی کے مقدمات عاقبت نااندیشوں کی گلگت بلتستان کو فیڈریشن سے مایوس کرنے کی کوشش ہے۔ ایسی کارروائیوں کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے عوام پاکستان سے بے تفاوت ہوتے جارہے ہیں۔ اس سے قبل جی بی ہاوس جو کہ گلگت بلتستان کا حصہ ہوتا اسے سب جیل قرار دے کر عوام میں سخت مایوسی پھیلائی تھی۔ آج کی وفاقی حکومت گلگت بلتستان جو کہ عالمی سطح پر اور آئین پاکستان کے مطابق متنازعہ خطہ ہے۔ اس متنازعہ خطے کے عوام کو مین سٹریم پالیٹیکس میں جگہ دینے اور حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے ان کو دہشتگرد بناکر پیش کرنے کی کوششیں گلگت بلتستان اور پاکستان کے دشمن کے عزائم کو تقویت دینے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں رجیم چینج آپریشن، شیڈول فور اور اے ٹی کی اطلاق جو کہ غیرقانونی عمل ہے اس کے بعد عوام میں غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ دیکھنے کے خواہشمند عوام اب متنازعہ حقوق کی طرف بڑھنے لگے ہیں۔ اس حساس ترین اور متنازعہ خطے کے عوام آئے دن مایوس ہوتے جا رہے ہیں۔ ہم فیڈریشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی حساسیت اور متنازعہ حیثیت کے پیش نظر عوام دشمن فیصلوں سے باز رہیں۔ ایک وزیراعلٰی کے خلاف دہشتگردی کی دفعہ یہاں کے تمام باسیوں پر دفعہ ہے۔ ایسے مظالم جاری رہیں تو بعید نہیں فیڈریشن کی سیاسی جماعتوں کے لیے گلگت بلتستان نو گو ایریا بنے۔ عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کا قضیہ اقوام متحدہ میں پہنچے۔ یہاں کے عوام حقوق کو یقینی بنائی جائے اور مظالم کا سلسلہ بند کرے۔ سابق وزیراعلٰی اور دیگر ساتھیوں پر عائد مقدمات فوری واپس لیا جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کی سربراہی میں مرکزی مجلس چہلم قائد مقاومت شہید سید حسن نصراللہ ؒ کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسینٹرل سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس منعقد ہوا ۔
مرکزی کابینہ ،ضلع راولپنڈی،اسلام آباد کے عہدیداران سمیت دیگر شخصیات اجلاس میں موجود تھیں۔ اجلاس میں مجلس چہلم کے پرشکوہ انعقاد کے حوالے سے اہم فیصلہ جات کئے گئے۔
اس موقع پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہید سید امت مسلمہ کا لیڈر ہے یہ سب کا شہید ہے یہ کسی تنظیم یا جماعت کا پروگرام نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا پروگرام ہونا چاہئے جس میں تمام تنظیموں ، انجمنوں، ماتمی سنگتوں سب کو شامل کیا جائے اور اس چہلم کی مجلس کو سید کے شایان شان ہونا چاہئے۔
اجلاس میں ابتدائی ورکنگ کمیٹی کو بھی نامزد کیا گیا۔ نشرواشاعت و سوشل میڈیا کمپین شروع کرنے سمیت عوامی رابطہ مہم پر بھی اہم فیصلہ جات کئے گئے۔
واضح رہے کہ شہید سید حسن نصراللہ ؒ کے چہلم کا مرکزی اجتماع وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 10 نومبر کو منعقد کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا گیا ہے ، جگہ کا اعلان آئندہ چند روز میں متوقع ہے ۔
وحدت نیوز(سکردو)سید مقاومت سید حسن نصر اللہ کی المناک شہادت، مسئلہ فلسطین و لبنان اور موجودہ علاقائی مسائل خصوصاً گلگت بٙلتستان کے مسائل کے تناظر میں مجلسِ علماءِ مکتبِ اہلبیتؑ بٙلتستان کا اہم اجلاس سکٙردو منعقد ہوا۔ اجلاس میں سکردو شہر کے نمائندہ علماء و خطباء نے شرکت کی۔ سید المقاومہ شہید سید حسن نصر اللہ، اسماعیل ہانیہ، سردار قاسم سلیمانی اور شہدائے فلسطین و لبنان کے لیے فاتحہ خوانی۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا، شیخ عمیر نے تلاوت کا شرف حاصل کیا۔ برادر مدثر نے بارگاہ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کیا۔ اجلاس کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے آغا زمانی نے حاضرین کو اجلاس کے ایجنڈے سے آگاہ کیا اور شارٹ نوٹس پر اجلاس میں علمائے کرام کی تشریف آوری کو باعثِ حوصلہ افزائی قرار دیا اور علمائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔
آغا زمانی نے کہا کہ اگر ہم علاقائی مسائل کو نہ سمجھ سکے تو عالمی مسائل کو بھی نہیں سمجھ پائیں گے ہمیں یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ غاصب صہیونی ریاست کا قیام فلسطین تک محدود رہنے کے لیے نہیں تھا گریٹر اسرائیل کا تصور کئی عرب ریاستوں سے لے کر دریائے سینا اور خراسان تک پھیلانا تھا لیکن اس ظالم جابر بدمعاش ریاست کو فلسطین تک محدود کرکے رکھنا یہ حزب للہ اور حماس کی ممقاومت اور پاکیزہ شہادتوں کی مرہون منت ہے جبکہ صہیونی اور مغربی میڈیا کے پروپیگنڈے کی وجہ سے عام انسان اور خصوصاً مسلمان حزب للہ اور حماس کی کامیابیوں اور کارروائیوں سے بےخبر رہتے ہیں، یہ علماء اور خطباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو منبر اور محراب کے ذریعے آگاہی دیں، منبر و محراب عالمی مغربی میڈیا کے پروپیگنڈے کے مقابلے میں ایک موثر میڈیا ہے۔
اجلاس کے مہمان خصوصی رکن جی بی کونسل حجة الاسلام علامہ شیخ احمد نوری نے موجودہ عالمی حالات اور علاقائی مسائل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے اپنی گفتگو کے آغاز میں مجاہد اسلام، بے نظیر سپہ سالار، روحِ مقاومت سید حسن نصر اللہ کی عظیم شہادت پر امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ شریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمِ کفر عالمِ اسلام کے مقابلے میں ہے، جو طاقتیں شروع سے ہی عالم اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف تھیں آج ان شیطانی طاقتوں کے چہرے سے نقاب الٹ چکا ہے۔ آج غزہ اور لبنان پر جارحیت کی وجہ سے نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار بے نقاب ہو چکے ہیں۔ لیکن بحیثیت مسلمان ہماری ذمہ داری مزید بڑھ چکی ہے۔
فلسطین مقبوضہ کیسے ہوا؟ حماس کیسے وجود میں آئی؟ امل ملیشیا کی موجودگی میں حزب اللہ کو وجود میں لانے کی ضرورت کیوں پڑی؟ پورے عالم اسلام کو قابو کرنے کے لیے فلسطین کا انتخاب کیا گیا۔ چند کنال زمین خرید کے صہیونی سازشیوں نے کئی کنال زمینوں پر قبضہ کیا اور آج دنیا میں سب سے زیادہ جلا وطن مہاجرین کی تعداد فلسطینیوں کی ہے۔ لہذا حماس کو مجبوراً اسلحہ اٹھانا پڑا اور غاصب صہیونی ریاست کے خلاف جہاد کا آغاز کرنا پڑا۔ آج غاصب صہیونی ریاست کی جانب سے اقوام متحدہ کی تمام قرارداد اور قوانین کو دفناتا جا رہا ہے، مالک کو محکوم بنا کر صہیونی جبری حکومت کر رہے ہیں، بالکل اسی طرح کی سازش گلگت بلتستان میں کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرفہ رانگا ایک ٹیسٹ کیس ہے، صرف سرفہ رانگا کی زمین حکومت کی جانب سے الاٹ نہیں کی گئی۔ کئی علاقوں میں اس طرح کی الاٹمنٹ ہو چکی ہے ، کوئی علاقہ گلگت بلتستان میں باقی نہیں بچا جو حکومت نے مختلف بہانوں سے اپنے نام کروا نہ لی ہو۔ اور اس کام کے لیے عدالت کو استعمال کیا جارہا ہے۔ آغا سید علی رضوی نے فقط وزیر حسنین کی گرفتاری کے خلاف دھرنا نہیں دیا ہوا بلکہ یہ دھرنے اور احتجاجات گلگت بلتستان کی زمینوں پر ناجائز قبضے کے خلاف ہے۔ یہ دھرنا ہمارے خطے کو فلسطین بننے سے بچانے کے لیے ہے، گلگت بلتستان کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے آغا علی رضوی میدان میں موجود ہیں، تمام آگاہ افراد اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے ہاتھوں کو مضبوط کریں، دنیا جانتی ہے کہ گلگت بلتستان خصوصاً بلتستان سیاحت کا حب ہے، اس لیے عزیزو ہمیں اپنے علاقے کو فلسطین بننے سے بچانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر حسنین کو رہا کرانے کے لیے دیے جانے والے دھرنے کی حمایت نہیں کریں گے تو ہمارے خطے کے لیے کی جانے والی بڑی سازشوں کو ناکام نہیں کیا جا سکتا۔ گلگت بلتستان کے موجودہ مسائل غزہ اور لبنان کے مسائل سے جدا نہیں ہمیں عالمی اور علاقائی مسائل سے جدا نہیں رہنا چاہیے، اگر ہم مسائل سے لاتعلق رہے تو ہمارا خطہ بھی غزہ کی طرح کے مسائل سے دوچار ہو سکتا ہے۔ ہمیں مسئلہ فلسطین سے ہرگز لا تعلق نہیں رہنا چاہیے، اس حوالے سے علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی شعور بیدار کریں اور سوشل میڈیا پر مثبت انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
علامہ شیخ احمد نوری نے مجاہد ملت آغا علی رضوی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ہم آغا علی رضوی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم سب کو بیداری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، اب مصلحت پسندی کا زمانہ گزر چکا۔ آخر میں دعائے امام زمانہؑ سے اجلاس کا اختتام کیا گیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ بلوچستان کے عوام معیاری تعلیم، روزگار، گیس، بجلی، سفری سہولیات، کاروبار کے مواقع اور بیشتر بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، نہ ہی فارم 47 پر قائم جعلی حکومت صوبے کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی میں عوام الناس کے مسائل پر گفتگو کرنے میں کسی رکن کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ یہ بات علامہ علی حسنین نے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں سیاسی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے انتخانات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے جعلی نمائندوں کو مسلط کیا گیا۔ نو ماہ گزر جانے کے باوجود جعلی حکمرانوں اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے صوبے کی بہتری و ترقی کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدام نظر نہیں آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان مسائل کا انبار بن گیا ہے۔ شہری ایک طرف مہنگائی سے بیزار ہیں، تو دوسری طرف روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔ گیس و بجلی کے بل وقت پر آجاتے ہیں، مگر جب ان کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ سہولیات میسر نہیں ہوتیں۔ عوام الناس ہر روز کسی نہ کسی مسئلے کے حل کے لئے سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ مگر حکومت ان پر کوئی دھیان نہیں دی رہی ہے۔ انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے دوری اور عوامی مسائل سے لاتعقلی کا مظاہرہ کرکے حکومت نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ فارم 47 پر قائم ہے۔ نہ تو انہوں نے عوام سے ووٹ لیا اور نہ ہی عوام کے جوابدہ ہیں۔ قوم پر مسلط شدہ ٹولے کو صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات کی فکر ہے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل قابل حل ہیں، تاہم اس کے لئے ایماندار و غیور قیادت اور ویژن رکھنے والے حکمرانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم پر جن افراد کو مسلط کیا گیا ہے ان میں بیشتر لوگ ایسے ہیں جن کو اپنے ذاتی مفادات صوبے کے عوام سے زیادہ عزیز ہے۔ ایسی صورتحال میں بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔