The Latest
وحدت نیوز(بھٹ شاہ) اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے 55 ویں سالانہ کنونشن کے موقع پر یوم سیدہ زینب کبری سلام اللہ علیہا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حضرت سیدہ زینب کبری سلام اللہ علیہا اسوہ صبر و استقامت ہیں اپ نے یزیدی سلطنت کے مقابلے میں کلمہ حق کو بلند کیا اور افضل ترین جہاد کا فریضہ ادا کرتے ہوئے ابن زیاد اور یزید پلید کو للکارا اور رسوا کیا۔ سیدہ زینب کبریٰ ہر دور کے اھل حق کے لئے صبر و استقامت اور جہاد باللسان کے حوالے سے اسوہ حسنہ ہے۔ آج بھی غزہ اور لبنان کے مجاہدین اسوہ شبیری اور زینبی ادا کرتے ہوئے یزید عصر کے خلاف سینہ سپر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا نے 72 شہداء کربلا کی شہادت کے بعد ابن زیاد کے دربار میں، ظالموں کو للکارتے ہوئے فرمایا تھا ما رئیت اللہ الا جمیلا یعنی مجھے کربلا میں جمال خدا نظر آیا۔ شہداء کے وارثوں کو کبھی مایوس نہیں ہونا چاہیے اہل حق کو کبھی گھبرانا نہیں چاہئے۔ آج اھل غزہ و لبنان عظیم سرداروں کی شہادت اور 44 ہزار مظلوموں کے جنازے اٹھا کر بھی ثابت قدم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم سب پر جہاد تبیین واجب ہے۔ حق بات کہنا حق اور اہل حق کا ساتھ دینا اور وقت کے ظالم اور جابر فرعونی طاقتوں کے ظالمانہ کردار کو بے نقاب کرنا زینبی کردار کہلاتا ہے۔ آج غزہ اور فلسطین کے بہادر عوام عاشورائی کردار ادا کرتے ہوئے صبر و استقامت کا استعارہ بن چکے ہیں۔در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے سرپرست کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان صوبہ بلوچستان کی صوبائی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا ۔اجلاس کی صدارت مجلس علماء مکتب اہلبیت بلوچستان کے صدر علامہ ڈاکٹر محمد موسی حسینی نے کی۔اس موقعہ پر مجلس نظارت کے رکن علامہ ہاشم موسوی ,MWM بلوچستان کے نائب صدر علامہ شیخ ولایت حسین جعفری , علامہ برکت علی مطہری , علامہ ذوالفقارعلی سعیدی اور علامہ علی نواز عرفانی نے خطاب کیا ۔اجلاس میں مجلس علماء مکتب اہلبیت ضلع کوئٹہ , ضلع جھل مگسی , ضلع صحبت پور , ضلع نصیر آباد اور ضلع جعفر آباد کے اراکین نے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مقامی تعلیمی ادارے میں منعقدہ تقریب میں مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ بطور مہمان خصوصی شریک ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کی نظریاتی اساس کو جغرافیائی اساس اور بنیادوں کی طرح اہم قرار دیتے ہوئے ان اقدار جن کی بنیاد پر پاکستان کا قیام ممکن ہوا کی حفاظت اور دفاع پر زور دیا ۔
انہوں نے فلسطین میں جاری نسل کشی، عورتوں اور بچوں کے قتل عام میں مغرب کو باقاعدہ شریک گردانتے ہوئے مغرب کے دوہرے معیارات کے مقابل فکری قیام پر زور دیا ۔انہوں نے پاکستان میں امید کے پہلو پر زور دیتے ہوئے وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں مورال بلند رکھنے اور عزم و حوصلہ کے ساتھ درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے پر زور دیا اور اس سارے عمل میں جوانوں کے کردار کو کلیدی قرار دیا ۔وال آف ہوپ طلباء اور جوانوں پر مشتمل آرگنائزیشن ہے جو مختلف پہلوؤں سے تعمیر و ترقی کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے ۔تقریب میں اسلام آباد اور نزدیک سے کئی یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات کی بڑی تعداد شریک تھی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے 77 سالوں سے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو سلب کر رکھا ہے، کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کی شدید مذمت اور مظلوم کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، اقوام متحدہ کا اپنی ہی منظور شدہ قراردادوں پر عمل نہ کروانا اس کے وجود پر سوالیہ نشان ہے، گلگت بلتستان میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے محب وطن باسیوں پر ایف آئی آرز کا اندراج اور انہیں فورتھ شیڈول میں ڈالنا شرمناک ہے، زمینوں کے مسائل کو مسلکی تنازعہ بنایا جا رہا ہے، لوگ آپس میں بیٹھ کر مسائل حل کر سکتے ہیں،پاکستان کے عوام جواب لے کر رہیں گے، گلگت بلتستان میں بہترین زمینوں پر حکومت قبضہ کر رہی ہے، گرین سیاحت کی آڑ میں مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا جانا قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی وہاں پر زمین کم ہے، گلگت بلتستان کے لوگ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، گلگت بلتستان میں زمینوں پر قبضہ افسوسناک ہے، حکمران ہوش کے ناخن لیں، اگر کل گلگت کے حالات بدتر ہوئے تو حکومت اور ادارے ذمہ دار ہوں گے، ہمارے دکھ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھے ہیں، کم نہیں ہوئے، ہم نے ہمیشہ آئین کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کی ہے، اپنے تمام دوستوں کو آگاہ کرتا ہوں کہ احتجاج کی تیاری کریں، ہم نے ظلم کے خلاف چپ نہیں رہنا ہے، ہماری آواز مظلوم عوام کے لیے ہے کسی حاکم یا حکومت کے لیے نہیں ہے، ہم بلوچستان کی عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ناانصافیوں کی بھی مذمت کرتے ہیں وہاں کے وسائل پر سب سے پہلے مقامی افراد کا حق بنتا ہے۔
وحدت نیوز(دادو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی ایک روزہ دورے پر جوہی پہنچے تو ایم ڈبلیو ایم جوہی کے رہنما اعجاز علی لغاری ،سائیں عابد علی لغاری و دیگر نے سٹی گیٹ پر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر مسجد الحسینی جوہی میں مومنین کرام اور تنظیمی ذمہ داران کے ساتھ اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قصبو گاؤں میں عشرہ محرم الحرام کے دوران عزاداران امام حسین علیہ السلام کے خلاف درج مقدمات اور یوم عاشور کے جلوس پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام عظیم عبادت اور ہمارا آئینی حق ہے۔ اس سال دادو ضلع میں عزاداروں کے خلاف تین مقدمات کا اندراج افسوسناک عمل ہے۔ پولیس اور انتظامیہ عزاداروں کے خلاف درج مقدمات واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ عشق امام حسین علیہ السلام میں صعوبتیں اور آزمائشیں برداشت کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہر دور کے حسینیوں نے ذکر امام مظلوم قائم رکھنے اور عزاداری کے لئے قربانیاں دیں۔ عزاداروں کو عنقریب ان مشکلات کا بہترین بدلہ دیا جائے گا۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پیپلز پارٹی ضلع دادو اور جوہی کی قیادت قصبہ میں عزاداروں کے خلاف درج مقدمات کے سلسلے مومنین کے خدشات کا ازالہ یقینی بناتے ہوئے ان مقدمات کے خاتمے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔در ایں اثناء قصبہ یونین کونسل کے چیئرمین پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما عبدالجبار لغاری اور پروفیسر ذوالفقار علی لغاری نے علامہ مقصود علی ڈومکی سے ملاقات کی اور انہیں قصبو سٹی، میں یوم عاشور کے جلوس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے منتخب نمائندے کی حیثیت سے میں تمام مکاتب فکر بشمول اھل تشیع کا دل سے احترام کرتا ہوں۔ قصبو شہر میں قیام امن اور اتحاد بین المسلمین کے لئے میں مکمل تعاون کروں گا۔
وحدت نیوز(گنگ چھے)صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا سید علی رضوی ،صوبائی سیکرٹری سیاسیات شیخ احمد نوری، صدرایم ڈبلیو ایم ضلع کھرمنگ شیخ اکبر رجائی، صدر ایم ڈبلیو ایم خپلو شیخ عیسی روح اللہ اور دیگر کا دورہ ضلع گنگ چھے۔ضلعی رہنما کاچو اختر علی خان کے ماموں کے انتقال پر خاندان سے تسلیت۔
قائدین کا مرکزی جامع مسجد کریس کا بھی دورہ۔ممبر جی بی اسمبلی شیخ رجائی کے فنڈ سےقائم پبلک لائبریری کی افتتاحی تقریب سے خطاب۔علماء عمائدین اساتیذ اوطلبہ طالبات کی شرکت۔اسکے بعد وفد نے خپلو مل امامیہ مرکز کا دورہ کیا المصطفی کونسل کابینہ سے ملاقات کی اور ایم ڈبلیو ایم ضلعی سیکرٹریٹ کا افتتاح کیااور ضلعی کابینہ سے میٹنگ کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ضلع کرم میں مسلسل کشیدگی، راستوں کی بندش اور محاصرے جیسی تشوشناک صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنی ذمہ داریاں انجام دیں، اگر پارہ چنار کے راستے نہ کھولے گئے تو اسلام آباد سے مارچ کریں گے اور ملک بھر میں احتجاج کی کال دیں گے، دفاعی حوالے سے انتہائی حساس علاقے کو ملک دشمن عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اس سے پہلے ضیاء الحق کے دور میں وہاں کے لوگوں کو نکال کر دہشت گردوں کو بسانے کی کوشش کی گئی اور پارہ چنار کو مسلح جتھوں کے مرہون منت چھوڑ دیا گیا، لیکن وہاں کے باسیوں نے اپنی مادر وطن کو نہیں چھوڑا، ہم نے وزیر اعظم سے بھی اس تناظر میں ملاقات کی، حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرے لیکن مسائل جوں کے توں ہیں، حکومت ناکام اور بے بس نظر آتی ہے، ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، پورے کرم کو چند مٹھی بھر دہشت گردوں کے ایماء پر چھوڑ دیا گیا ہے، وہاں کے پڑھے لکھے عوام امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں لیکن اس گھمبیر صورتحال پر کسی نے توجہ نہیں ہے، جرگوں پہ جرگے ہو رہے ہیں لیکن نتیجہ صفر ہے، ہمیں صوبائی حکومت سے بھی سخت شکایت ہے، وہ راستوں کی بندش کو فوری کھلوائے اور امن وامان کی صورتحال قائم کرنے میں پائیدار اور مستقل حل نکالے، ہماری آواز مظلوم عوام کے لیے ہے کسی حاکم یا حکومت کے لیے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اگر کرم کے راستے نہ کھولے گئے تو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے، پورے ملک اور بیرون ملک لوگ تیار رہیں ہم احتجاج کی کال دیں گے، آئے روز مسافر گاڑیوں پر حملے، بیرونی مداخلت اور محاصرے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے، اگر یہ ان مسائل کو حل کرنا چاہیں تو ایک گھنٹے کا کام ہے، یہ سب سنگین صورتحال ناقابل برداشت ہے اور اس کا حکمرانوں کو جواب دینا پڑے گا، پندرہ روز سے راستوں کی بندش سے غذائی اجناس اور ادویات کی قلت سے روز بروز مشکلات بڑھ رہی ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے، اس سے پہلے کہ حالات کنٹرول سے باہر ہوں حکمران ہوش کے ناخن لیں، پنجاب حکومت گھروں پر حملے کررہی ہے، پچھلے کئی ماہ سے یہ سلسلہ جاری ہے، پنجاب میں فسطائی حکمران مسلط ہیں، پنجاب حکومت کی زیادتیاں بڑھتی جارہی ہیں چہلم کے جلوس میں پیدل جانا جرم ہے؟ پیدل چل کر جانے والوں پر ایف آئی آرز کا اندراج اور انہیں فورتھ شیڈول میں ڈال رہے ہیں، پنجاب حکومت نااہل و ظالم ہے، اپنے تمام دوستوں کو آگاہ کرتا ہوں کہ احتجاج کی تیاری کریں، ہم نے ظلم کے خلاف چپ نہیں رہنا ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) قائد حزب اختلاف اور اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے قائد بلتستان نامور عالم دین حجتہ السلام علامہ شیخ محمد حسن جعفری اور انجمن امامیہ کے سربراہ حجتہ الاسلام آغا باقر حسینی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان کی مجموعی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر دونوں علماء کرام نے لینڈ ریفامز بل کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ تمام سٹیک ہولڈر کی مشاورت سے قبل اور تحفظات کو دور کرنے سے قبل اسمبلی میں پیش ہوا تو بھرپور عوامی ردعمل ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت سے ہمارا بھی یہی مطالبہ رہا ہے کہ عجلت میں ایسا بل پیش نہ کیا جائے بلکہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسمبلی فورم پر بھی جب تک تحفظات دور نہ ہوں سپورٹ نہیں کیا جائے گا بلکہ بھرپور مزاحمت ہوگی۔
وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی شوری' کا اجلاس ایم ڈبلیو ایم سکردو کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ تنظیمی اجلاس میں مجموعی تنظیمی کارکردگی، تشکیلات کی فعالیت، گلگت بلتستان کی علاقائی ایشوز پر گفتگو ہوئی۔
اجلاس مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میںصوبائی نائب صدر شیخ نئیر عباس مصطفوی،اپوزیشن لیڈر کاظم میثم،رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری ،رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی ،تمام تنظیمی اضلاع کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کے علاوہ صوبائی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں لینڈ ریفامز بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر اور تحفظات کو دور کیے بغیر اگر بل پیش کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔ جس عجلت میں بل پیش کیا جا رہا ہے وہ کسی طور درست نہیں۔ موجودہ مسودہ میں عوامی مفادات سے متصادم بہت ساری شقیں موجود ہیں۔ اگر اس مسودہ کا اطلاق ہوا تو یہاں کے پہاڑ اور چراگاہیں بھی عوام سے چھن جائے گی۔ حکومت ہوش کے ناخن لیں اور یہاں کی زمینوں کی ملکیت یہاں کے عوام کو دیں نہ کہ لفظوں کے ہیر پھیر کے ذریعے اس زمینوں کو چھیننے کی کوشش کریں۔ یہاں کے پہاڑ اور چراگاہیں بندوبست کے تحت تمام علاقوں کے پاس مالکانہ حقوق ہیں۔ موجودہ بل کی رو سے بلتستان میں بندوبست کے تحت کے مالکان حقوق بھی چھین جائے گا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور فوری تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں اور تحفظات دور کرکے بل کو اسمبلی میں لائیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ صیہونی ریاست کی طرف سے جارحیت کی ایک سنگین مثال ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ حملہ بے قابو عسکریت پسندی، مغرب کی طرف سے فوجی مہم جوئی کی حوصلہ افزائی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے تباہ کن نتائج کی واضح مثال ہے، امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے کے لیے لاجسٹک معاونت اور انٹیلیجنس فراہم کرنا بڑی عالمی طاقتوں کے تشدد کو دوام بخشنے میں ملوث ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔یہ امر مزید تشویش ناک ہے کہ امریکی طیاروں نے عرب ممالک کی فضائی حدود میں اسرائیلی طیاروں کو ایندھن فراہم کیا، جس سے اس بے خوف حملے کو ممکن بنایا گیا، پاکستان کے سینیٹ کے ایک رکن کی حیثیت سے میں بین الاقوامی برادری سے فوری طور پر اس بحران کے حل کے لیے اقدام کی اپیل کرتا ہوں، ہمیں ان عناصر سے جوابدہی کا مطالبہ کرنا چاہیے اور فلسطین تنازعے کے پرامن حل کی جانب بڑھنا چاہیے، غزہ اور لبنان کے لوگ صیہونی جارحیت کے نتیجے میں شدید تکالیف برداشت کر چکے ہیں اور ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جارحیت کا آغاز کیا، بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کے جنگی جرائم کو روکے۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایران پر اس بلاجواز حملے کی مذمت کرے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے، لبنان پر اسرائیل کی پانچ ڈویژن نے حملہ کیا، اسرائیلی جنگی جرائم کا ارتکاب کرسکتا ہے لیکن فوج لڑ نہیں سکتے، لبنان میں حکومت نہیں بلکہ اسلامی مزاحمت لڑ رہی ہے، اسرائیل خون کی ہولی کھیلتا ہے اور مسلمان ممالک تماشہ دیکھ رہے ہیں، اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا جو بڑی طرح ناکام ہوا، ایران پر حملے کی مذمت سب سے پہلے سعودی عرب نے کی۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں حزب اللہ نے اسرائیل پر 45 حملے کیے ہیں، یہ جنگ صرف غزہ کی نہیں بلکہ جہان اسلام کی جنگ ہے، اسرائیل نے کہا کہ ہم ماڈرن مڈل ایسٹ بنا رہے ہیں۔ اس کے اہداف کو سمجھنا چاہیے، مٹھی بھر لوگ اسرائیل کے عزائم کو ناکام بنارہے ہیں۔