وحدت نیوز (آرٹیکل) را کے ایجنٹ کی گرفتاری اور سانحہ لاہور اس وقت یہ سارے واقعات انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اور ایک واقعہ دوسرے واقعہ سے جوڑے نظر آتے ہیں ،ان سب باتوں میں جو بات حقیقت ہے دشمنان پاکستان کی سر گرمیاں اور وطن عزیز پاکستان کو کمزور اور بدنام کرنے کی سازش ہے۔
سانحہ اقبال پاک لاہور ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو یہ کہتے تھے کہ پنچاب میں آپریشن کی ضرورت نہیں درحقیقت دہشت گردوں کہ جڑ پنچاب میں موجود ہے جہاں سے ملک بھر میں ان کا نیٹ ورک پھیلا ہوا ہے۔
اس افسوس ناک اور دل خراش سانحہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے معصوم بچوں کے چہرہ اور بکھرے انسانی اعضاء دیکھ کر انسان پریشان ہو جاتا ہے کہ آخر ان نہتے معصوموں نے کیا جرم کیا تھا جس کی ان کو یہ سزا دی گئی ہے؟؟اور یہ درندہ صف انسان نما حیوان کون تھے جنہوں نے اس قیامت کو بر پا کیا؟؟ آخر کیا وجہ ہے کہ دہشت گرد اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہو جاتے ہیں؟
حقیقت میں دیکھا جائے تو یہ ہم سب کی نا اہلی ہے عوام کی نااہلی یہ ہے کہ انہوں نے ایسے حکمرانوں کو منتخب کیا جن کو وطن عزیز کی سالمیت سے زیادہ زاتی مفادات کا خیال ہوتا ہے،عوام نے کبھی سیاسی شعور اور آگاہی سے اپنے نمائندوں کو منتخب نہیں کیا اسی لئے ان منتخب شدہ نمائندوں کو عوام کی جان و مال کی فکر نہیں ہوتی اور تمام تر سیکورٹی انتظامات زاتی مفادات کی خاطر ہوتی ہے۔
جب سے را کا آفیسر پکڑا گیا ہے انگنت انکشافات ہوئے ہیں کہ بلوچستان،کراچی سمیت ملک بھر میں بدامنی پھیلانے اور قتل و غارت گری میں را ملوث ہے،جن کا مقصد وطن عزیز پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانا ہے، ہمسایہ ممالک سے تعلوقات کو خراب کرنا ، پاکستان کو اندورونی اور بیرونی طور پر کمزور کرنا اور محب وطن پاکستانیوں کے دلوں میں مایوسی پھیلانا ہے تاکہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کو متاثر کیا جا سکے۔اگر ہم حقیقت میں دیکھیں تو دشمنوں کی یہ کوئی پہلی سازش نہیں ہے اور نہ ہی یہ آخری ہے جب سے وطن عزیز پاکستان وجود میں آیا ہے تب سے پاکستان کے خلاف مختلف سازشیں ہوتی رہی ہے اور دشمن کہ تو ہمیشہ سے یہی خواہش رہی ہے کہ کسی نہ کسی طرح سے پاکستان کو غیر مستحکم کیا جائے پاکستان ایک ایٹمی مسلم ملک دنیا کو برداشت نہیں، عالمی طاقتوں کو خصوصا انڈیا اور عالم اسلام کے دشمنوں کو یہ بات ہضم نہیں ہوتی کی پاکستان ترقی کرے اور پاور فل ملک بنے، الحمد اللہ پاکستان اس وقت خطے میں ایک پاور فل ملک ہے جغرافیائی طور پر بھی اور دفاعی طور پر بھی اور تمام اسلامی ممالک کو وطن عزیز کی ایٹمی طاقت پر فخر ہے ۔
را کے ایجنٹ کے لئے ضروری نہیں کی وہ انڈیا سے ہی آیا ہو اور اس کی شناختی کارڈ انڈیا کا ہی ہو، ہر وہ شخص یا ادارہ را کا ایجنٹ ہے جس کو پاکستان کی سلامتی کا خیال نہ ہو وطن عزیز سے محب نہ ہو۔ افسوس کہ کچھ عناصر جن کا تعلق کلعدم جماعتوں اور دہشت گرد گروہوں سے ہے ظاہری طور پر وہ مسلمان بھی ہے اور پاکستانی بھی مگر حقیقت میں یہ لوگ را کے ایجنٹ سے زیادہ خطرناک ہے، را کے ایجنٹ تو ہے ہی ازل سے پاکستان کے دشمن مگر را اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والوں سے پاکستان کو زیادہ خطرہ ہے، چاہے وہ سیاسی ہویا مذہبی جس پیٹ فارم پر بھی وطن عزیز پاکستان کی سالمیت اور امن و سلامتی کے خلاف سازش ہوتی ہو وہ را کے ایجنٹ ہے ۔ را کے بھی یہی مقاصد ہوتے ہیں کی پاکستان میں سیاسی،مذہبی ،لسانی ،معاشی اور معاشرتی طور پر افراتفری رہے اور ان دہشت گرد گروہوں کا بھی یہ مقصد ہے کہ پاکستان غیر مستحکم ہوں اور کبھی متحد نہ ہوں۔میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھ رہا تھا جس میں تحریر تھا "جو دین وضو کرتے بلا ضرورت پانی بہانے کی اجازت نہیں دیتا، وہ کسی کا خون بہانے کی اجازت کیسے دے سکتا ہے" حقیقت بھی یہی ہے کہ بم دھماکہ، ٹارگٹ کلنگ ،قتل کا فتوی ان دہشت گردوں کو کس نے دی؟؟ اسلام تو امن و سلامتی کا درس دیتی ہے اسلام تو کبھی کسی بے گناہ کے قتل کا فتوی نہیں دے سکتا،اسلام بچوں،خواتین پر ظلم کا درس تو نہیں دیتا حتاکہ اسلام کسی جانور پر بھی ظلم کرنے کی اجازت نہیں دیتا، اسلام امن و سلامتی اخوت و بھائی چارگی کا درس دیتا ہے مظلم کی حمایت ظالم سے نفرت کا درس دیتا ہے، تو پھر یہ کون لوگ ہے جو کفر کا فتوی دیتے ہیں اور پُر امن جگہ کو قتل گاہ بنادیتا ہے؟ اخر وہ کون لوگ ہے جو بچوں خواتین بزرگ،نسل، مذہب کی تمیز نہیں کرتے اور سب کو بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں قتل کردیتے ہیں، حقیقت میں یہ گروہ اسلام اور پاکستان کے دشمن اور را کے ایجنٹ ہیں، قتل و غارت گری کرنے والا اور اس میں معاونت کرنے والا اور اس واقعہ پر خوش ہونے والا تینوں طبقہ اس ظلم میں شریک ہیں ا ور یہ سب کے سب غیر ملکی ایجنڈوں پر کام کرتے ہیں،ظاہری طور پر یہ اسلام کے ٹھیکہدار ہیں حقیقت میں ان کو ٹھیکہ اسلام اور پاکستان دشمن عناصر نے دی ہے۔
لاہور سانحہ کے بعد جنرل راحیل شریف کے حکم پر پنجاب میں آپریشن قابل تعریف ہے ان دہشت گردوں کو ان کے سرپرستوں کو ملک کے جس کونے میں بھی ہوں ان کے خلاف آپریشن شروع کرنا چاہے، پاکستان کے سیکورٹی اداروں سے امید ہے کہ وہ پنچاب آپریشن کے دائرے کو اسلام آباد ، سندھ سمیت ملک کے دوسرے حصوں تک وسیع کریں گے تاکہ جہاں کہی بھی اسلام اور پاکستان دشمن عناصر کے ٹھکانے اور سہولت کار موجود ہوں ان کو ختم کیا جاسکے، زمینی کاروائیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی کاروائی بھی ہونی چاہے اور ان دہشت گردوں کو سیاسی یا مذہبی طور پر پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جائے تاکہ وطن عزیز پاکستان کی سیاسی فضاء بھی پاک صاف ہوں،اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کے درمیان بھی آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ سادہ لوح عوام کو ان دشمنوں کے حربوں کا علم ہو اور وہ ان کے نرغے میں نہ آسکے۔ ہمیں وطن عزیز کے سیکورٹی اداروں پر فخر ہے اور امید بھی ہے کہ وہ وطن عزیز کے دشمنوں کا پردہ چاک کریں گے اور ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔
تحریر۔۔۔۔ ناصر رینگچن