وحدت نیوز(آرٹیکل ) الحشد الشعبی ہی کیوں امریکی بلاک کے نشانہ پر ہے؟
حشد وہ عوامی رضا کار فورس ہے جس کی بنیاد آیت اللہ العظمی السید سیستانی دام ظلہ کے فتوی اور مقاومت کے بلاک کی دفاع عراق ومقدسات کی حکمت عملی کے تحت رکھی گئی۔جس وقت داعش موصل پر قبضہ کر چکے تھے اور بغداد وکربلا کے چند کلو میٹر کے فاصلے تک پہنچ چکے تھے۔
ہر ملک کا دفاعی نظام آرمی اور امنیتی ادارے اس ملک کی امنیت کے ضامن ہوتے ہیں لیکن عراق میں الحشد الشعبی استحکام وطن کی ضمانت بن چکا ہے۔اس لئے اب امریکی بلاک تقسیم عراق کے منصوبے کی ناکامی اور داعش کی شکست کا انتقام اب منافقین کے ذریعے حشد سے لینا چاھتا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عراق کی مسلح افواج اور امنیتی فورسز کہاں تھیں؟ داعش اتنی تیزی سے کیوں پھیلتی چلی گئی کوئی خاص مزاحمت نہیں ہوئی ؟ ۔عراق جس نے 8 سال عراق کے خلاف جنگ کی اور کویت پر قبضہ کیا اسکی لمبا فوجی تجربہ رکھنے والی عرب دنیا کی ایک مضبوط فوج کہاں تھی.؟
عراق کے خلاف ایک خطرناک سازش
امریکا نے سیاسی نظام کے ساتھ 2003 میں دفاعی نظام کو بھی تباہ کر دیا۔عراق کو ہمیشہ کمزور ، داخلی فتنوں اور جنگوں میں مبتلا رکھنے اور عراق کے امریکا مخالف ھمسایہ ممالک کی امنیت کو ہمیشہ خطرات سے دوچار کرنے کے لئے امریکا نے ایک بڑی سازش کے تحت عراقی مسلح افواج کا نظام ہی تحلیل کر دیا اور اس ملک کو مکمل طور پر کھوکھلا کر کے کسی وقت بھی خانہ جنگی کا ماحول بنا دیا . فوج کی تحلیل کا فرمان امریکی وائسرائے بول بریمر جو صدام حکومت کے خاتمے کے بعد عراق کا حکمران بنا اس نے جاری کیا تھا. عراق کے ہمسایہ ملک ایران میں جب شہنشاہیت کا خاتمہ ہوا اور امام خمینی رح کی قیادت میں عوامی اسلامی انقلاب آیا. تو حضرت امام خمینی نے ایران کو مضبوط رکھنے کے لئے ملک کے دفاعی نظام کو نہیں توڑا۔بلکہ جہاں کمی محسوس کی وہاں نئی دفاعی فورسز بنا لیں اور ملک کو دفاعی طور پر مضبوط کیا۔
جب امریکا نے داعش بنانے کا پروگرام بنایا تو اسی تحلیل شدہ عراقی فوج کے کمانڈرز اور فوجیوں کو استعمال کیا انکی دھڑیاں بڑھوا کر تکفیری گروہوں کی کمانڈ ان کے حوالے کر دی پھر جو تباہی ہوئی وہ سب نے دیکھی اور عراقی عوام اور ملک کی امنیت کی حفاظت کے لئے اگر فوری طور پر عراقی غیرتمند ، بہادر اور محب وطن قیادت اور جوانوں پر مشتمل یہ حشد شعبی تشکیل نہ پاتا تو آج مقدسات انبیاء و اھل بیت وصحابہ واولیاء سب مسمار ہوچکے ہوتے اور جنت البقیع کا منظر پیش کر رہے ہوتے. عراق کی ثروت سے پورے عالم اسلام کی مزید حکومتیں گرائی جاتیں اور عراق صحراء میں تبدیل ہو چکا ہوتا. اور قتل وغارت گری کا بازار ہر جگہ گرم ہوتا. اس حشد شعبی نے بیش بہا قربانیاں دیکر فقط عراق کی امنیت کو ہی نہیں بلکہ پورے خطے کی امنیت کو محفوظ کیا ہے۔
ان عظیم خدمات اور قربانیوں کا صلہ سادہ لوح عراقی عوام اور دشمن کے ایجنڈے پر عمل پیرا منافقین اس حشد کے ابطال کو شہید کر کے دے رہے ہیں۔وہی سازش جو صفین میں ہوئی اور امیرالمؤمنین. علی ابن ابی طالب ع جیسی کامل واکمل معصوم قیادت سے سادہ لوح عبادت گزاروں کو دور کیا گیا اور فتح کا علم بلند ہونے کے قریب تھا اور منافقت کا سر کچلا جا رھا تھا مقدس نماوں نے جنگ کا نقشہ بدل دیااور اسی طرح جیسے امیر مختار کی فوج کو کمزور کرنے اور اس کی صفوں میں اختلافات پیدا کرنے کے لئے خناس اور منافق وارد میدان ہوئے آج تاریخ ایک بار پھر دھرانے کی کوشش جاری ہے۔
بعض مقدس نما لیڈرز اور سازش کا شکار سادہ لوح علماء کے پیروکار آج ایک طرف حشد شعبی کے دفاتر ومراکز پر پُرامن مظاہروں کی آڑ میں حملے کروا رہے ہیںاور حشد کے اھم کمانڈر پر قتلانہ حملے کر رہے ہیں اور انکے گھروں کو آگ لگا رہے ہیں اور پھر بیان آتے ہیں کہ حکومت امن وامان کی بحالی کے لئے حشد شعبی کو استعمال نہ کرے اور انکا آخری ھدف عراق کی سابقہ فوج کے بعد اب ایک بار پھر حشد شعبی کی تحلیل ہے. تاکہ یہ ملک کمزور سے کمزور تر رہے۔
البتہ حشد کی قیادت کہ جس نے عسکری میدان میں امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب امارات کی تمام تر کی جانی والی داعش پر سرمایہ گزاری کو اپنی حکمت وشجاعت اور صبر وبصیرت سے شکست سے دوچار کیا۔
ان شاء اللہ اس فتنے کے میدان میں بھی دشمن کو شکست سے دوچار کریں گے. اور عراقی عوام اور پوری دنیا کے سامنے انہیں ذلیل ورسوا کر کر کے انکا اصلی مکروہ ومنحوس چہرہ دنیا کو دیکھائیں گے۔
تحریر: علامہ ڈاکٹرسید شفقت شیرازی