وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فوجداری ترمیمی بل 2021ء کے ذریعے 298 اے میں قومی اسمبلی سے ہونے والی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں۔ مکتب تشیع ایسے کسی بھی بل کی حمایت نہیں کرتا جو ملک میں بدامنی اور کروڑوں مسلمانوں کی دل آزری کا سبب بنے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں بیٹھے حضرات ایک دفعہ بھی اس بل پر غور کرتے تو انہیں معلوم ہوتا کہ انہوں نے کتنی سنگین غلطی کی ہے، لیکن صد افسوس کہ ہمارے اسمبلی ممبران نے توہین صحابہ و توہین اہلیبیت ع کے نام پر بل کو پاس نہیں کیا ہے بلکہ صرف تکفیری زہنیت رکھنے والے ایک دہشتگرد تنظیم کی خواہش کو پورا کیا ہے۔یہ بل پاکستان میں امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے میں متعلقہ فورم، سینیٹرز اور صدر مملکت سے اپیل کرتا ہوں کہ اس بل کو مسترد کریں چونکہ پاکستان کی آئین و قانون اور قائد و اقبال کے نظریات میں ایسے کسی بھی بل کی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک بھر میں مکتب تشیع اور ہر باشعور فرد اس بل کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ ملک بھر میں علماء کرام و خطباء نے جمعہ کے خطبوں سے اس بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے لاحق خطرات سے آگاہ کیا ہے۔ اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سینٹ میں اس بل کو مسترد کریں۔