وحدت نیوز(کوہاٹ)متنازعہ فوجداری ترمیمی بل 2021ء کے حوالے سے کچہ پکہ مرکز کے مقام پر مجلس علماء شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی،مرکزی سیکرٹری تبلیغات مجلس علماء شیعہ پاکستان علامہ سید ثمر نقوی، صدر مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ علامہ جہانزیب جعفری،علامہ خورشید انور جوادی و دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا ہے کہ ہم قومی اسمبلی سے پاس ہونے والے متنازعہ فوجداری ترمیمی بل 2021ء کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور ریاست کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے کسی بھی بل کو منظور کر کے قانون کا حصہ بننے سے روکا جائے جس سے ملکی بھائی چارے، مذھبی ہم آہنگی اور رواداری کی مجموعی فضا زہر آلود ہو لہذا اس بل کو ایوانِ بالا سینیٹ سے ہرگز منظور نہ کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ پاکستان ہر فورم اور سطح پر احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
علامہ خورشید انور جوادی نے کہا کہ ملک میں دن بدن سیاسی و معاشی عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے وہاں آس فرقہ وارانہ بل کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لانچ کر کے سماجی آمن و اماں کو بھی تہہ وبالا کرنے کی گھناؤنی حرکت کی گئی ہے جس کے معاشرے کے لیے مہلک نتائج برآمد ہوں گے۔
علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ بہت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کسی روڈ کنارے لگے ڈھابے یا چھپر ہوٹل کے بھی کچھ اصول و ضوابط ہوتے ہیں جن کی پاسداری کی جاتی ہے لیکن دوسری طرف ہمارے قانون ساز اداروں میں وضع کردہ ضابطہ اخلاق اور اصولوں پر کوئی عمل پیرا نہیں ہو رہا جس کی تازہ مثال قومی اسمبلی سے منظور کروایا گیا مسلکی بنیادوں پر مشتمل فوجداری ترمیمی ایکٹ جسے چوروں کی طرح جلد بازی میں منظور کروایا گیا اور اس حساس نوعیت کے بل پر کسی قسم کی کوئی توجہ یا نقظہ اعتراض نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی بحث کی گئی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے جس ہم مذمت کرتے ہیں اور اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔