وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہدائے شکار پور کی آٹھویں برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم تحصیل گڑھی یاسین کے زیر اہتمام ڈکھن سٹی میں لگائے گئے کیمپ کا دورہ کیا۔
اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما سید نوید علی نقوی مستنصر مہدی دریا خان جتوئی مجلس علمائے شیعہ کے ضلع صدر علامہ سیف علی ڈومکی و دیگر تنظیمی ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آٹھ سال گذر جانے کے باوجود شہدائے نماز جمعہ شکار پور کا مشن اور مقصد آج بھی زندہ ہے شہدائے شکار پور نے عشق اہل بیت علیہم السلام سے سرشار ہوکر اللہ کے گھر مسجد میں حالت نماز میں شہادت پا کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ مولا علی مشکل کشا کے شیعہ اور پیروکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے وارثان شہداء کمیٹی کے ساتھ 21 نکاتی تحریری معاہدہ کیا جو صوبے میں امن کی ضمانت ہے۔ ملک بھر میں کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشت گرد گروہ کی فعالیت میں اضافہ تشویشناک ہے ریاستی ادارے کالعدم دہشت گرد تنظیم کی شرانگیز سرگرمیوں کو روکیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں کالعدم دہشت گرد ٹولے کے ہاتھوں معصوم شہریوں کا قتل عام جاری ہے حکومت ڈیرہ اسماعیل خان کے مظلوم شیعہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔ ایم ڈبلیو ایم گڑھی یاسین کی جانب سے کل سے شروع ہونے والا 40 کلومیٹر طویل لبیک یا زینب پیدل مارچ شہدائے راہ حق کو سلام عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ شہداء کے مقصد سے تجدید عہد ہے۔ یہ پیدل مارچ دھشت گردی کے خلاف مظلوموں کا صدائے احتجاج ہے۔