وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو چور کہہ رہی ہیں، چور ہونے پہ سب کا اتفاق ہے۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر عوام کے پیسے سے اشتہارات چھپوا کر صفائیاں دی جا رہی ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میاں صاحب حق حکمرانی کا اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں، پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جا ریا۔ نواز شریف کو مانسہرہ کے بجانے لیہ جانا چاہیئے تھا۔ لیہ میں زیریلی مٹھائی سے متاثرہ افراد اسپتالوں میں تڑپ رہے ہیں اور حکمرانوں کے ہسپتال لندن میں ہیں۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ مانسہرہ میں ترقیاتی منصوبے کا افتتاح پانامہ ایشو سے توجہ ہٹانے کیلئے ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ مخصوص سرمایہ دار ٹولے کی بادشاہت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب قومی اسمبلی کی ایک نشست کا الیکشن لڑنے کے لیے جو امیدوار ایک ارب روپے خرچ کرتا ہے، اس کا مقصد عوام کی خدمت کرنا نہیں بلکہ حکومتی نظام کا حصہ بن کر اپنے سرمایہ میں اضافہ کرنا ہے۔ یہی عناصر بعد میں آف شور کمپنیوں، ٹیکس چوری اور دیگر غیر قانونی ذرائع سے مال سمیٹنے میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ اپنی اہلیت کی بجائے سرمایہ خرچ کرکے پارلیمنٹ تک پہنچنا آئین پاکستان سے انحراف ہے۔ اسی عمل نے نیک و صالح قیادت کو پارلیمنٹ سے دور کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خوف اور لالچ کا شکار ہے، جس کے باعث اس سے حماقتیں سرزد ہو رہی ہیں اور یہی موجودہ حکومت کے زوال کی علامت ہے۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ لیہ میں طبی سہولتوں کے ناپید ہونے کے باعث کتنی معصوم جانیں موت کے منہ میں چلی گئیں۔ اس وقت ضروری تھا کہ وزیراعظم لیہ میں جا کر دکھی خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے، لیکن وہ ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے مانسہرہ پہنچ گئے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ پانامہ لیکس پر حکومت کی طرف سے آئیں بائیں شائیں جرم کا واضح اقرار ہے۔ یہ امر مضحکہ خیز ہے کہ جس پر الزامات لگائے گئے ہیں، وہی ٹی او آرز طے کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ملک کا ایک مضبوط اور بااختیار ادارہ ہے۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے وہ اپنے آپ کو پارلیمنٹ کے سامنے پش کریں۔ ترقیاتی کاموں کی آڑ میں حکومت جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوششیں کر رہی ہے، جو بے سود ثابت ہے۔ قوم کرپٹ حکومت سے جان چھڑانے کا تہیہ کرچکی ہے۔ بدعنوان عناصر کا احتساب ہر حال میں ہو کر رہے گا۔