وحدت نیوز(شکارپور) وزیراعلیٰ سندہ کی اعلان کردہ کمیٹی کا اہم اجلاس شکارپور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی، چیئرمین مین شہداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی، وائس چئیرمین علامہ عبدالمجید بہشتی،کمشنر لاڑکانہ سعید منگنیجو، ڈی آئی جی سائیں رکھیو میرانی ، ڈی سی اور ایس ایس پی و اراکین شہداء کمیٹی مولانا سکندر علی دل، ریاض حسین ، قمر دین شیخ ، فدا عباس شریک ہوئے۔ اجلاس میں سندہ حکومت اور شہداء کمیٹی کے درمیان طے پانے والے ۲۲ نکاتی معاہدے پر پیش رفت اور عمل در آمد کا شق وار جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے آغاز پر شہداء کمیٹی نے سندہ حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے کا شکوہ کرتے ہوئے کمیٹی کے اجلاس میں غیر معمولی تاخیر پر احتجاج کیا۔جس پر حکومتی اراکین نے کہا کہ سندہ حکومت معاہدے پر عمل در آمد میں سنجیدہ ہے تاخیر کا سبب بعض مصروفیات تھیں جس پر معذرت چاہتے ہیں۔
اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی نفرت انگیز سرگرمیوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔نیشنل ایکشن پلان اور سندہ حکومت کے معاہدے کی روشنی میں فرقہ پرست شرپسند ٹولے کے جھنڈے، اشتہار اتار کر ان کی شر انگیز کاروائیوں کو روکا جائے۔ اس سلسلے میں کاروائی سست رفتار سے جاری ہے۔ انہوں نے سانحہ شکارپور میں ملوث دو دہشت گردوں کی گرفتاری اور انکشافات کا خیر مقدم کرتے ہوئے پورے نیٹ ورک کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شکارپور میں رینجرز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کمیٹی نے اسلحہ لائیسنس کی لسٹ اور خانوادہ شہداء کے جوانوں کے لئے سرکاری ملازمتوں کی درخواستیں حکومتی کمیٹی کے حوالے کیں۔
اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی نے معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کرنے کا یقین دلایا اور کہا کہ شہداء کمیٹی کے تحفظات دور کریں گے جبکہ شہداء چوک کے مقام پر جلد ہی ٹاور تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندہ کے تمام اضلاع میں لائسنس دیں گے اور اہم مقامات کی سیکورٹی کے لئے پولیس تعینات کریں گے۔
اس موقعہ پر ڈی آئی جی پولیس سائیں رکھیو میرانی نے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ اس حولے سے شرانگیز تقاریر، خطبے، وال چاکنگ اور کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔