وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ مال روڈ لاہور کے خلاف ملک بھر میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے، اسی سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے تحت لاہور خودکش دھماکے کے متاثرین، لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے والے شہداء اور دہشت گردی کا شکار ہونیوالے سماء نیوز کے اسسٹنٹ کیمرہ مین تیمور خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نمائش چورنگی مزار قائد کے سامنے چراغاں اور دعائیہ اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی فیصل قریشی، ضلع ایسٹ کے چیئرمین معید انور، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل انصاری، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما قیصر اقبال، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، میر تقی ظفر، علامہ اظہر نقوی اور علامہ علی انور جعفری بھی موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وزیراعظم کے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے اور دہشت گردوں کی کمر توڑنے کے دعوے کے چند گھنٹوں بعد ہی مال روڈ لاہور میں ہونے والے خودکش دھماکے نے شریف برادران اور نواز لیگ کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، نواز حکومت اگر نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کے احکامات پر عمل درآمد کرتی تو سانحہ لاہور، سانحہ پاراچنار سمیت دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات رونما نہ ہوتے، نواز حکومت نیشنل ایکشن پلان کو اپنے مخالفین کیخلاف استعمال کرنے کے بجائے داعش کی فرانچائز لشکر جھنگوی، جماعت الاحرار، تحریک طالبان، جند اللہ و دیگر کالعدم دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں کے خلاف استعمال کرتی تو دہشت گردی کے بحران پر قابو پایا جا چکا ہوتا، لیکن حکومتی شخصیات اور وزراء کی مکمل سرپرستی و آشیرباد اور دوستانہ تعلقات کے باعث جنوبی پنجاب سمیت پورا صوبہ کالعدم مذہبی تنظیموں کا محفوظ گڑھ بن چکا ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں کالعدم تنظیموں کی نرسریاں موجود ہیں جن میں نام نہاد مدارس بھی شامل ہیں، سیکیورٹی فورسز اور عوام پر حملہ آور کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کے بجائے کالعدم تنظیموں کو ایوانوں میں پہنچا کر اقتدار میں لانے کی سازشوں کے تانے بانے بن کر ملکی بقاء اور سالمیت پر کاری ضرب لگائی جا رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد سے گریز اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی غفلت ملکی سالمیت و بقاء کیلئے انتہائی خطرناک اور تشوشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے امریکا اسرائیل کے ساتھ ساتھ بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، ملک میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ساتھ گڑھ جوڑ کے کئی انکشافات ملکی و عالمی ذرائع ابلاغ کر چکے ہیں، نواز حکومت اپنے ذاتی و مالی مفادات کے تحفظ کے خاطر ملک و قوم کی سلامتی کو بھینٹ چڑھانے سے اجتناب کرے، کیونکہ پاکستان کی ازلی دشمن بھارت کی ایجنٹ کالعدم مذہبی تنظیموں کو تحفظ فراہم کرکے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنا ملک و قوم سے غداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں شیعہ سنی عوام کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ خصوصاً سماء نیوز کی وین پر حملے اور کیمرہ مین تیمور خان کو نشانہ بنا کر دہشت گرد عناصر نے کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، دہشت گردوں کی جانب سے جب جہاں چاہے عوام کو نشانہ بنانا واضح کرتا ہے کہ حکومت اور ریاستی ادارے ان کے سامنے بے بس ہیں، ورنہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد کراچی بھر میں دندناتے نہیں پھر رہے ہوتے۔
مقررین نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیموں کی کھلے عام جلسے جلوس ریلیاں اور اجتماعات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ حکومتی و ریاستی اداروں کی صفوں میں ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کار موجود ہیں، جو کالعدم تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، لہٰذا ضروری ہے کہ ملکی و عالمی حساس صورتحال کے پیش نظر مجلس وحدت مسلمین وزیراعظم، صدر مملکت، آرمی چیف سے قوم مطالبہ کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے داعش کی فرنچائز کالعدم مذہبی تنظیموں اور ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پنجاب سمیت ملک بھر میں فی الفور فیصلہ کن آپریشن کا آغاز کریں، کالعدم دہشت گرد جماعتوں کو سیاسی دھارے میں لاکر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچانے کی سازشوں کا نوٹس لیتے ہوئے اس کا تدارک کریں، کراچی آپریشن کی کامیابیوں کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کی جائے اور سماء نیوز کے تیمور خان کے قتل میں ملوث دہشت گرد عناصر کو گرفتار کیا جائے۔