وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیرِ اہتمام حکومت و ریاستی اداروں کی جانب سے ہزاروں شہریوں و سیکیورٹی اہلکاروں کے سفاک قاتل دہشتگرد عناصر کو معافی دینے، سانحہ پاراچنار اور شیعہ زائرین کو درپیش مسائل حل نہ کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان کو میڈیا پر معصوم ظاہر کرنا اور اس کیلئے معافی کی راہ ہموار کرنا آئین و قانون کے ساتھ بھیانک مذاق ہے، اگر اسے معاف کیا گیا، تو شہداء کے خاندانوں کو انصاف کی فراہمی تک تحریک چلائی جائے گی، بلاتاخیر احسان اللہ احسان سمیت تمام دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، دہشتگردی کے خاتمے میں بڑی رکاوٹ حکومتی و ریاستی اداروں کی صفوں میں بیٹھے کالعدم تنظیموں اور انتہاپسند عناصر کے سہولت کار ہیں، پیمرا مسلسل کالعدم دہشتگردوں کی میڈیا کوریج کا نوٹس لیتے ہوئے فی الفور کارروائی کرے، پاراچنار کرم ایجنسی میں محدود عرصے کے دوران دہشتگردی کے تین بڑے سانحات کا رونما ہونا متعلقہ سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشانہ ہے، محب وطن شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے میں دہشتگردی کے واقعات پر قابو نہ پایا جانا ملت تشیع کیلئے تشویش کا باعث ہے، پاراچنار میں مسلسل دہشتگردی کے سانحات اور محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کی خلاف آپریشن کرکے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے، دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن ردالفساد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، زائرین کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور اور محکمہ حج و اوقاف کے شعبہ زائرین کو فعال کیا جائے۔ احتجاجی مظاہرہ بعد نماز جمعہ خوجہ جامع مسجد کھارادر کے باہر کیا گیا، اس موقع پر صوبائی سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن اور علامہ احسان دانش نے خطاب کئے۔
مقررین نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور معصوم شہریوں کو نشانے بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، اعترافی بیان کے بعد انہیں سولی پر چڑھایا جانا ہی انصاف کا تقاضہ بنتا ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سالمیت و استحکام کے خلاف ملک دشمنوں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہی، بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کیلئے خدمات مہیا کرنے والے دہشتگرد عناصر ملک و قوم کے غدار ہیں، احسان اللہ احسان ملعون کے حمایت میں بولنے والوں کیخلاف بھی نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے، اگر ان درندوں کے ہمدردوں کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو شہداء کے لواحقین یہ سمجھیں گے کہ حکومت اور مقتدر ادارے وارثان شہداء کو انصاف دلانے میں سنجیدہ نہیں، آج ہزاروں شہداء کے وارث قصاص کا مطالبہ کرتے ہیں، جبکہ پیمرا مسلسل کالعدم دہشتگرد وں کی میڈیا کوریج کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ پاراچنار سمیت دہشتگردی کے واقعات سے بچنے کیلئے آپریشن ردالفساد کے ساتھ ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر بھی اسکی روح کے مطابق عمل کیا جائے، ملک کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مقررین نے کہا کہ نواز حکومت جان بوجھ کر زائرین کیلئے مشکلات پیدا کر رہی ہے، کئی کئی روز تک تفتان بارڈر پر زائرین کو محصور رکھا جاتا ہے، بلوچستان میں داخل ہونے پر زائرین سے این اوسی طلب کیا جاتا ہے، مردم شماری کو بہانہ بنا کر زائرین کے قافلے روک دیئے گئے ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے اور محکمہ حج و اوقاف کے شعبہ زائرین کو فعال کیا جائے۔