وحدت نیوز(جیکب آباد) وارثان شہدائے جیکب آباداور شیعہ زعماء کا اہم اجلاس کربلا مرکزی امام بارگاہ جیکب آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنماء مولانا حسن رضا غدیری، نثار احمد ابڑو، حبدار علی شیخ، منور علی سولنگی،وارثان شہداء کمیٹی کے ذمہ داران و دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس کے شرکاء نے سانحہ شب عاشور جیکب آباد میں ملوث دھشت گردوں کی رہائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور انتظامیہ کی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے ایس ایس پی جیکب آباد کی جانب سے شیعہ مدارس، مساجد، امام بارگاہوں اور شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں آج بھی دھشت گردوں کے اڈے اور سہولت کار موجود ہیں جن کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں ہورہی۔ وارثان شہداء نے دھشت گردوں کی رہائی کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ، پریس کانفرنسز کرنے اور جمعہ 14جولائی کو احتجاجی مظاہرے اور پریس کلب کے سامنے دھرنے کا فیصلہ کیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان، آپریشن رد الفساد اور فوجی عدالتوں کے باوجود قاتل دھشت گرد باعزت بری ہورہے ہیں۔ جبکہ شہداء کے وارث آج بھی انصاف کے حصول کے لئے دربدر ہیں۔