وحدت نیوز (کراچی) مجلس و حدت مسلمین کی جانب سے شہدائے الاظہرگارڈن کی یاد میں چراغاں کیا گیا جبکہ سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما عالم کربلائی میثم جلالوی ، آصف صفوی، احسن رضوی، فدا حسین،محمد حسین جعفری نے سانحہ صفورا چورنگی میں اسماعیلی کمیونٹی کے 45افراد کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را ‘‘ کی ایماء پر پاکستان کو ناامنی کا شکار کرنے والی کالعدم تکفیری جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان جماعتوں کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جائے،وزیراعظم نواز شریف بتائیں کہ اب کراچی میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ایکشن کب لیا جائے گا یا اس المناک سانحہ پر پچھلے واقعات کی طرح سست روی اور زبانی جمع خرچ سے کام لیا جائے گا،ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے متعدد بار حکومت سندھ و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشاندہی کرائی جاتی رہی ہے کہ شہر قائد سمیت صوبہ بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے جو نہ صرف ملت جعفریہ بلکہ عام عوام کے تحفظ کیلئے خطرہ بن چکا ہے، اس کے باوجود ان کالعدم جماعتوں کی ریلیاں ،جلسے ،جلوسوں اور دفاتر کو حکومت کی جانب سے سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، شہر میں قائم مدارس ان کالعدم جماعتوں کی مکمل معاونت کر رہے ہیں، ایک جانب ملک میں بسنے والے محب وطن عوام کے خلاف مرتد ہونے اور کفرہونے کے فتویٰ دیئے جاتے ہیں تو دوسری جانب انہی کے شیلٹر میں کالعدم جماعتیں مظلوم عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بناتی ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ صد افسوس وفاقی و صوبائی حکمران بھی ان کالعدم جماعتوں اور ایسے نام نہاد دینی مدارس ملک و اسلام دشمن ملاؤں اور کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں سے بیک ڈور ملاقاتیں کرتے ہیں اور ان کے خلاف کاروائی کرنے سے مسلسل گریز کیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے کہاکہ دہشت گردی سے تنگ عوام کی آخری امید افواج پاکستان ہے اور اس ملک کی عوام کی آوازاور درد کو محسوس کرنے والی صرف افواج پاکستان ہیں، عوام کا اعتماد ان بے حس حکمرانوں سے آٹھ گیا ہے اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور انہی سے قیام امن کی امیدیں رکھتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر خصوصاًکراچی میں دہشت گردوں کی کمر توڑنے کیلئے مدارس کے اندر آپریشن کلین اپ کا آغاز کیا جائے۔