وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ احمد اقبال ،علامہ اعجاز حسین بہشتی سمیت دیگر نے پاراچنار کرم ایجنسی عید گاہ بازار دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت اور گہرے دکھ کا اظہار کیا اور دہشتگردی کے اس واقعے کو حکومت و افواج پاکستان کی دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں ناکامی قرار دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے کرم ایجنسی پارا چنار بم دھماکے دہشتگردی کے خلاف مسجد و امام بارگاہ شاہ خراسان سے نمائش چورنگی تک نکالے جانے والی احتجاجی ریلی سے خطاب میں کیا نمائش ریلی میں علامہ مبشر حسن ،علامہ احسان دانش،علامہ صادق جعفری ،ناصر حسینی،رضوان پنجوانی سمیت سینکڑوں ایم ڈبلیو ایم کارکنان کی شرکت اورداعش ،طالبان اورکالعدم جماعتوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی ریلی کے شرکاء سے خطاب میں مقرریں کا کہنا تھا کہ ملک میں گزشتہ دوماہ کے دوران دہشتگردی کا یہ تیسرا بڑاواقعہ ہے ملک کے بیشتر علاقوں میں طالبان و کالعدم جماعتوں کا نیٹورک مضبوط ہو را ہے تکفیری دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کے بغیر قیام امن ممکن نہیں،سانحہ جیکب آباد ،بولان کے بعد اب پارا چنار میں ہونے والے دھماکے نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کو مشکوک بنا دیا ہے دہشتگردی کے متواتر واقعات ملکی عوام میں خوف و مایوسی کی فضاء قائم ہو رہی ہے مقررین نے وفاقی حکومت وافواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ دہشتگروں کے خلاف مشترکہ پالیسی تشکیل دیکر عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں سانحہ میں22سے زائد افراد کی شہادت پر دہشتگردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، دریں اثناء ریلی کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماء علامہ مبشر حسن نے شہید وزخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئے عوام سے دعاء کی اپیل۔ دریں اثناء وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عید گاہ مارکیٹ پارہ چنار میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس سیکورٹی اداروں کی غفلت قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری ضرب عضب مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔ملک میں امن و امان کے حقیقی قیام کے لیے سیاسی و عسکری قوتوں کو یکساں فیصلے کرنا ہوں گے۔حکومت اوراداروں میں تصادم ملک دشمن عناصر کے حوصلوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ اس المناک سانحہ سے وزیر اعظم کے پشاور میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے دعوے کی قلعی کھل کر سامنے آگئی ہے۔یہ امر باعث حیرت ہے کہ بہت سارے سیکورٹی چیک پوائنٹس کی موجودگی میں بارود سے بھری گاڑی جائے حادثہ تک کیسے پہنچی۔اس واقعہ کی فوری تحقیقات کے لیے جوائینٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جانی چاہیے۔ملک دشمن قوتوں کے سدباب کے لیے ضرب عضب کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے اس کرم ایجنسی تک بڑھایا جائے تاکہ ان کمین گاہوں کو تلف کیا جا سکے جہاں سے دہشت گردوں کی فکری تربیت اور معاونت کی جاتی ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان ہے۔ریاست کے ہر شہری کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔دہشت گرد عناصر کے خلاف موثر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔حکومت کو چاہیے کہ زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی طور پر اپنے اہلیت کو ثابت کرے۔جو حکومت اپنی عوام کو جان و مال کا تحفظ نہیں دے سکتی اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہ پہنچتا۔علامہ ناصر نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے شہدا کی بلندی درجات اور پسماندگان کے صبر جمیل کے لیے دعا کی ہے۔