وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ بربریت کا نشانہ بننے والے مظلوم آیت اللہ شیخ باقر نمر کی شہادت پر امریکہ اسرائیل سمیت آل سعود کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا سی بریز اسٹاپ تک نکالی گئی جس میں شہر کراچی کے ہزاروں مرد و خواتین سمیت جوانوں اور معصوم بچوں نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی ریلی نے سروں پر سرخ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زہرا (س)، لبیک یا زینب (س) سمیت ہم سب شیخ باقر نمر ہیں کے نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ قتل ہونے والے مظلوم شیخ آیت اللہ باقر النمر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کر رہے تھے، شرکاء نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کئے۔
احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، معروف سیاسی و مذہبی رہنما سینیٹر علامہ عباس کمیلی سمیت جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی رہنما صمید اقبال، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ظفر اقبال قادری اور دیگر جید علمائے کرام و اکابرین میں علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ باقر زیدی، علامہ محمد حسین رئیسی، مولانا نعیم الحسین، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا مرتضیٰ زیدی، صغیر عابد رضوی، سید شبر رضا، پروفیسر زاہد علی زاہدی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا احسان دانش، مولانا اسحاق قرائتی، مولانا علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، حسن ہاشمی، شمس الحسن شمسی اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر نوحہ خواں علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو آل سعود نے صرف اس لئے سزائے موت دی کیونکہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں مظلوموں کی آواز اور انسانی حقوق کے علمبردار تھے، ان کا کہنا تھا کہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں امریکہ اور اسرائیل مخالف مضبوط آواز ہونے کے ساتھ ساتھ مظلوم فلسطینیوں کے حامی تھے اور ہمیشہ فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت کرتے تھے تاہم آل سعود کی جانب سے شیخ باقر النمر کو سزائے موت دیا جانا درا صل امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل کا حصہ ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں بنایا جانے والا چونتیس ممالک کا داعش حمایتی اتحاد دراصل امریکہ اور اسرائیل کی مسلم امہ کے خلاف سازشوں میں سے ایک سازش ہے، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور اس ناپاک مقصد کے لئے سعودی شاہی خاندان امریکہ اور صیہونیوں کے شانہ بہ شانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے نمک خوار جان لیں کہ داعش اور اس کی حمایت کرنے والے اس ملک میں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں، پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے شیخ باقر النمر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ نمر حقیقی طور پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور اخوت و بھائی چارے کا عملی نمونہ تھے لیکن آل سعود نے انہیں بھی قتل کر دیا۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علامہ عباس کمیلی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ اعجاز بہشتی، مطلوب اعوان قادری، علامہ علی مرتضیٰ زیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق تقوی، ظفر اقبال اور صمید اقبال سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ آل سعود کے ہاتھوں شیخ نمر کی مظلومانہ شہادت پر سعودی حکمرانوں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ مقررین نے شیخ نمر کے آل سعود کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کو انسانی حقوق سمیت عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سعودی شاہی خاندان پوری دنیا میں دہشت گردوں کا سرپرست بن چکا ہے اور داعش، النصرۃ اور القاعدہ سمیت طالبان جیسے خونخوار دہشت گردوں کی فنڈنگ اور مدد سعودی عرب سے کی جا رہی ہے جو نہ صرف مسلم امہ کے لئے ایک خظرہ کی علامت ہے بلکہ پوری انسانیت کے لئے خطر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف سعودی حکمران داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی مالی و مسلح معاونت کر رہا ہے تو دوسری جانب یمن میں براہ راست معصوم اور نہتے عوام کو بھی اپنی سفاکیت کا نشانہ بنا رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے شاہی خاندان اور اس کی حکومت کی بنیاد اور جڑیں دہشت گردی میں پنہاں ہیں۔ مقررین نے حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی سربراہی میں بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد میں شمولیت پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر پاکستان کے حکمرانوں نے سعودی کاسہ لیسی ترک نہ کی تو پھر پاکستان کے عوام سڑکوں پر امڈ آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی احتجاجی ریلی میں شیعہ و سنی مسلمانوں نے شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ داعش اور اس جیسی دیگر تمام دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کرنے والوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہونے کے بعد اب سعودی عرب کے ذریعے پاکستان سمیت افغانستان اور عراق، شام اور دیگر ممالک میں داعش کا کنٹرول چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب کے مشترکہ پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان، افغانستان، عراق، لبنان، شام اور دیگر مسلم ممالک میں بیس لاکھ سے زائد بے گناہ انسان قتل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور سعودی ایماء پر بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد سے خود کو الگ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کا اتحاد بنانا ناگزیر ہے تو پھر فلسطین و قبلہ اول کی آزد ی کے لئے کیوں اتحاد نہیں بنایا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور سمیت آل سعود اور شاہی خاندان مردہ باد کے نعرے لگائے۔