وحدت نیوز(کراچی) سندھ حکومت سب کچھ اچھا ہے کا راگ الاپنا بند کردے، بارود سے بھری گاڑی کا جعفرطیار سوسائٹی پہنچ جانا قانون نافذکرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،جعفرطیار سوسائٹی کو عباس ٹاؤن کی طرز پر نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، خد اکے فضل وکرم وعلاقہ مکینوں کی بیداری سے علاقہ بڑے سانحے سے بچ گیا،سندھ حکومت غفلت کے مرتکب افسران کو فوری معطل کرے،سندھ حکومت جعفرطیار سوسائٹی کو سکیورٹی خدشات کے باعث رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ فری ایریا قرار دلوائے، سکیورٹی ادارے کے گشت اور چوکیوں کا فوری قیام عمل میں لایا جائے ، کسی بھی سانحے کے صورت میں حکومت ذمہ دار ہو گی، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے مسجد حسنین جعفرطیار سوسائٹی کے باہر بارود سے بھری وین برآمد ہونے کے بعد ضلعی سیکریٹریٹ میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ضلعی رہنما سید حسن عباس ، ڈاکٹر حسن جعفر، آصف نقوی، سعید رضا، ثمرزیدی،نقی زیدی ودیگر بھی موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری گرینڈآپریشن کے باوجود بھاری مقدار میں بارود سے بھری گاڑی کا جعفر طیار سوسائٹی پہنچ جانا حیران کن ہے،اس واقعے سے سکیورٹی اداروں کی مکمل غفلت ظاہر ہوتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بارہا پولیس حکام کو جعفرطیار سوسائٹی میں دہشت گرد حملوں کے خدشات سے پیشگی آگاہ کیا تھا لیکن اداروں کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیئے گئے، جس ادارے سے بات کی جائے وہ کہتا کہ ہم محرم الحرام میں بہترین انتظامات کرتے ہیں ، ہمارا سوال ہے ان اداروں کے ذمہ داران سے کہ کیا صرف ماہ محرم میں سکیورٹی اور صفائی ستھرائی اہلیان جعفرطیار سوسائٹی کا حق ہے باقی 10ماہ میں شہری حقوق علاقہ مکینوں کاحق نہیں ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ ہمارے ریاستی سانحے سے بچاؤں کیلئے کوئی حکمت عملی ترتیب نہیں دیتے بلکے سانحے کے بعد کڑوڑوں روپے سکیورٹی کے نام پر لوٹ کھسوٹ کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت فوری اور ٹھوس سیکورٹی اقدامات کرے ورنہ مجلس وحدت مسلمین شدید احتجاج پر مجبورہوگی۔