وحدت نیوز(کراچی) شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر حکومتی و ریاستی اداروں کی خاموشی بہت سے سوالات کو جنم دے رہی ہے، سعودی اور موجودہ حکمرانوں کے بڑھتے تعلقات اور ملت جعفریہ کا قتل عام دراصل ایک گریٹ گیم کا حصہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اْن کا کہنا تھا کہ کراچی اس وقت ملت جعفریہ کا قتل گاہ بنا ہوا ہے، صوبائی گورنمنٹ دہشت گردوں کے پشت پناہی میں مصروف ہے، سندھ بھر میں منظم منصوبہ بندی کے تحت اہل تشیع افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہزاروں شیعہ مقتولین کے قاتل اب بھی آزاد دندناتے پھر رہے ہیں۔
اْن کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر شیعہ قتل عام میں خاموشی طالبان مذاکرات کا حصہ ہے، لاہور میں گرفتار دہشت گردوں کے سرپرست کو ثبوت ملنے کے باوجود نظر بندی کے نام پر حکومتی تحفظ میں رکھا جا رہا ہے، ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک گیر سطح پر دہشت گردوں اور ان کے حامی طاقتوں کو بے نقاب کرنے کے لئے ہر قورم پر آواز اْٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی پالیسی کا پہلا ایجنڈا مسلمانوں میں تفرقہ بازی کو فروغ دینا اور تکفیریوں کے ذریعے بے گناہوں کا خون بہانا ہے۔