وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے رہنماعلامہ مختار امامی عالم کربلائی ،مولانا نشان حیدر ساجدی ،عبداللہ مطہری ،امتیاز علی بخاری ،نے کہا کہ گذشتہ روز سعودی عرب کے علاقے قطیف کی مسجد امام علی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروئی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور سعودی حکمرانوں کو اس دہشت گردی کا ذمہ دار سمجھتے ہیں ، سعودی عرب کے اندر قطیف اور الاحساء سمیت عوامیہ کے شہریوں کو سعودی حکومت کی جانب سے بم دھماکے کا تحفہ صرف اس لئے دیا گیا کہ انہوں نے سعودی حکومت کی جانب سے بلا جواز گرفتار کئے گئے آیت اللہ باقر النمر کی رہائی کے لئے احتجاج کیا تھا ، تو کیا احتجاج کرنا جرم ہے؟ یا اس جرم کی سزا یہ ہے کہ مسجد میں خود کش دھماکہ ہی کروا دیا جائے۔ ہم تمام مسلم ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ سعودی حکومت جو اپنے ملک میں ایک چھوٹی سے مسجد کی سیکورٹی کرنے میں ناکام رہی ہے وہ اس سال حج کے انتظامات کس طرح فول پروف کر سکتی ہے تاہم حج کے انتظامات کے لئے تمام مسلم ممالک کو مشترکہ طور پر انتظامات کرنے دینے چاہئیں۔واضح رہے کہ گذشتہ روز سعود ی عرب میں مسجد امام علی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی اور پاکستان کی مساجد اور امام بارگاہوں میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں میں مماثلت پائی جاتی ہے اور گذشتہ روز ہی پشاور میں دو شیعہ مسلمانوں کو بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا جو کہ واضح طور پر سعودی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی کھلی کاروائی ہے۔