وحدت نیوز (کراچی) ریاستی اداروں کی جانب سے آئی ایس او کے کارکنان اور عزاداروں کی بلا جواز گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں ۔حکومت اور ریاستی ادارے شیعہ افراد کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو گرفتار کریں، ایف سی اور بلوچستان حکومت کی جانب سے چھ روز سے 800سے زائد زائرین کو بارڈر پر سکیورٹی کے نام پر رکھنا قابل مذمت ہے حکومت زائرین کی اُن کے گھروں پربا حفاطت وا پسی کو یقینی بنائیں ۔ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے و حدت ہاؤس کراچی میں ایم ڈبلیو ایم عزاداری سیل کراچی کے اراکین کے اجلاس سے خطاب میں کیا ۔
اُن کا کہنا تھا کہ کراچی عشرہ محرم الحرام کے مجا لس و جلوس عزاء کے دوران کئے جانے والے دستی بم حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کی عدم گرفتاری اور واقعات کی مکمل رپورٹ پیش نا کرنا قانون نافذ کر نے والے اداروں کی نا اہلی کامنہ بولتا ثبوت ہے ۔ اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فلفور رہا نہیں کیا گیا تو ایم ڈبلیو ایم اپنے لاعمل میں آزاد ہوگی صوبائی حکومت ملت جعفریہ کے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ و دھماکوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان تمام دہشتگری میں ملوث کسی ایک دہشگرد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی د وسری جانب کراچی گلستان جوہر سے ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے بے گناہ طلبہ شکیل ،انتظار،اکرم اور حامد حسین کو ر یاستی اداروں کی جانب سے بلا جواز گرفتاری اس بات کا ثبوت کے حکومت اور ریاستی اداروں میں بیٹھے تکفیری سوچھ کے حامل افراد ملت جعفریہ کے خلاف گہناؤنی سازش کر رہے ہیں،کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال انتہائی مخدوش ہوتی چلی جا رہی ہے، اسٹریٹ کرائم اپنے عروج پر ہے، حالیہ دنوں میں ڈاکوں اور ٹارگٹ کلرزکو شہریوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کے مختلف واقعات اسٹریٹ کرائم اور ٹارگٹ کلنگ سے تنگ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کی دلیل ہے۔
علی حسین نقوی نے وفاقی وصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کے حکومت اور ریاستی اداروں کی جانب سے بے گناہ طلبہ کو فلفور رہا کیاجائے اور حکومت فوری طور پر فاتنان باڈر کر بلا و ایران زیارت سے واپس آنے والے زائرین کی اُن کے گھروں پربا حفاطت وا پسی کو یقینی بنائیں یہ حکومت اور سکیو رٹی اداروں کی آئینی ،قانونی و اخلاقی ذمہ داری ہے ۔