وحدت نیوز (لاڑکانہ) وارثان شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے ڈی آئی جی لاڑکانہ ڈاکٹرسائیں رکھیو میرانی سے ان کےدفتر میں ملاقات کی اور سانحہ شکارپورکی اب تک کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کی، ملاقات کے بعدمیڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئےعلامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ ، لانگ مارچ میں حکومت کی جانب سے مانے گئے 22 مطالبات پر سوائے ایک آدھ کے ابھی تک کوئی مؤثر عمل در آمد نہیں ہو سکا. واقعے میں ملوث صرف 2 دہشتگردوں کو پکڑا گیا ہے. اس کے پس پرده جتنے عناصر اور طاقتیں ہیں ان کی نشاندہی هونے کے باوجود ان کو بے نقاب نہیں کیا جا رہا. شکارپور کہ اطراف میں بہت سے ایسےنام نہاد دینی مدارس قائم ہیں جہاں دہشتگردوں کو ٹریننگ دی جا رہی ہے. جن میں سے صرف 2 مدرسوں کے خلاف آپریشن کیا گیا ہے. ہم حکومت کو اپنے سارے مطالبات پر عمل درآمد کرنے کے لئیے 26 مارچ کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں. دوسری صورت میں احتجاج کا ایک ایسا سلسلہ شروع کیا جائیگا جس میں سندھ بھر کو جام کیا جائیگا. جس سے بچنے کےلئیے بہترہے کہ وزیر اعلی قائم علی شاه اپنے کیئے ہوئے وعدوں کو پورا کریں۔