وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے توانائی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے ۔گرم کی شدت میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے200سے زائد افراد کی حلاقت پرد لی افسوس ہے ۔شدیدگرمی کی لہر میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے ۔ و حدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں ماہ رمضان کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر دی جاتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے یہ سہولت بھی چھین لی ہے۔ مسلم لیگ ن کی طرف کے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوی طفل تسلی ثابت ہوئے ہیں۔حکومت عوام بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اورصوبائی سطح پر کے الیکٹرک انتظامیہ کی طرف سے واضح اعلان کیا گیا تھا کہ ماہ رمضان میں سحری و افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن اس کے باوجودبجلی کی آنکھ مچولی کا وہی سلسلہ جاری ہے۔ عوام یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کے الیکٹرک اور واپڈا کے حکام وزیر اعظم کے احکامات کو کسی کھاتے میں نہیں لکھتے یا پھر وزیر اعظم نے عوام کو بے وقوف بنا رکھا ہے۔علی حسین نقوی نے ملک بھر بلخصوص کراچی کی عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ شہر بھر میں جاری کے الیکٹرک کی نااہلی کے خلاف آپریشن برق کا آغاز کریں شہر کی عوام کے الیکٹرک کے خلاف اپنا احتجاج مذید تیز کریں اور ان کے خلاف ڈسٹرک سطح پر قانونی چارہ جوئی کی جائے تاکہ اضافی بلرزاور بجلی بندش کا شہر سے خاتمہ کیا جا سکے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے وہ کہ الیکٹرک کی نا اہلی کے خلاف کاروائی کریں شہرمیں عوام گرمی و لوڈشیڈنگ کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں مگر اس صوبہ کے حکمران جماعتیں مسئلہ کے حل کے بجائے اپنی سیاست چمکا رہی ہیں ۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ و پانی کی عدم فراہمی کا ملبہ ایک دوسرے پر گرا نے سے عوام کی مشکلات میں مذید اضافہ ہو رہا ہے اُن کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کو بجلی فراہمی کیلئے مذید کمپنیز میں تقسیم کیا جائے یا پھر اس کی حکومتی سطح پر نجکاری کے خاتمہ کیا جائے اور ترجیحی بینادوں پر ادارے میں بہتری لائے جانے کے اقدامات کئے جائیں۔ رمضان المبارک کے دوران بجلی کی بلاطعاطل فراہمی کا اعلان کیا جائے تاکہ عوام کو گرمی کی اس شدت میں لوڈشیدنگ کی اذیت سے نجات حاصل ہو سکے۔