وحدت نیوز( کراچی) ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے شہر میں موجود حکمران جماعتوں اور عوامی نمائندگان کے کانوں پر جو نہیں رینگتی کراچی میں مخصوص ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں دہشتگردی کے واقعات میں معصوم لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور 20سالوں سے شہر کاعوامی بجٹ کھانے والی رینجرز آخر شہر میں کن ٹارگٹ کلرزکے خلاف آپریشن کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کراچی کے رہنماء علامہ علی انور نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں شہید ہونے والے ایم ڈبلیو ایم ضلع غربی کے سابق سیکریٹری جنرل کے چچا صابر حسین اور بہنوئی غلام حیدر کے نماز جنازہ کے بعد شرکاء سے خطاب میں کیا نماز جنازہ ایرانی کیمپ اورنگی ٹاؤن میں ادا کی گئی جس میں مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد نے شرکت کی اور ٹارگٹ کلنگ کے اس واقعہ پر احتجاج کیا ۔
علامہ علی انور کا کہنا تھا کہ شہر قائد دہشتگری ٹارگٹ کلنگ میں عالمی رینکنگ میں آرہا ہے ڈاکٹرز ،وکلاء ،پروفیسرز،علماء و اکابرین سمیت شیعہ تاجروں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر حکمران چین کی نیند سو رہے شہر میں کالعدم جماعتوں کا راج قائم ہوگیا ہے اور افسوس کے ان کالعدم جماعتوں کی سر گرمیاں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں مگر حکومت کی جانب سے ان کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں اور شہر میں کھلے ان کے دفاتر کو سکیورٹی دی جاری ہے شہر میں موجود سیاسی جماعتیں اور ان کے منتخب نمائندگان اتنے بے حس ہو چکے ہیں کے وہ اس دہشتگری کی مذمت تو دور اس کا ذکر تک نہیں کر رہے۔شہر میں دہشتگردی کے شکار معصوم لوگو ں اور ان کے اہل خانہ سے دادرسی کرنے والہ بھی کوئی نہیں حکومت اور آپوزیشن جماعتیں اس شہر میں اپنی تنظیموں اور وزیروں پیٹ بھر رہی ہیں اگر شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی صورتحال ایسی ہی رہی تو عوام ان حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دی گی اور ان کے بھی احتساب کے دن اب قریب ہیں قاتلوں کی گرفتاری اور دہشتگردی کے خاتمے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے شہر قائد شیعہ افراد کے کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے اور دہشتگردوں کو سر عام پھانسی دی جائے دریں اثنا ء ایرانی کیمپ اورنگی ٹاؤن ٹارگٹ کلنگ کے واقع میں شہید ہونے والے صابر حسین اور غلام حیدر کی تدفین مقامی قبرستان میں کر دی گئی ۔جس میں ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں اور کارکنان سمیت شیعہ و سنی عمائدین نے بڑی تعداد میں شر کت کی اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔