وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف بیان دینے کی اجازت کسی بھی سیاسی یا عام آدمی کو حاصل نہیں۔ تنقید کرنے کی بھی حدود متعین ہے۔ تاہم دیکھنا ہوتا ہے کہ تنقید کس حد میں رہ کر کی جاتی ہے۔ یہاں اصلاحات کی ضرورت ہیں کسی کو اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے جس کا تعین آئین میں واضح طور پر کیا جاچکاہے۔ اگر کوئی بھی اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے تو اس سے صرف تباہی حاصل ہوگی۔کوئی بھی شخص یہاں آئین اور قانون سے بالاتر نہیں۔
انہوں نے مذیدکہا کہ الطاف حسین کا بیان سراسر غیر سیاسی اور قابل مذمت ہے۔ جس ملک نے انہیں عزت دی ، شہرت دی اور ایک نام دیا آج وہ اس کے خلاف اس طرح کے بیانات دے کر کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انہوں نے بیان میں واضح طور پر دوسرے ملک کو دعوت دی کہ وہ یہاں مداخلت کرے جو بھی کسی سیاسی و جمہوری شخص کو زیب نہیں دیتا کیونکہ ایسے بیانات کی اجازت جمہوری سیاست میں نہیں ہے۔ ہم اس کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ وہ ایسے بیانات سے گریز کریں جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی ہرزہ سرائی ہوں ۔سیاست میں ریاست پر منفی بیانات کی اجازت نہیں ہوتی جس طرح انہوں نے ملک اور اداروں کے خلاف بیانات دیے وہ قابل افسوس ہے۔ جہاں خود کو سیاسی کارکن کہتے ہیں وہیں اس طرح کے بیانات ان کی جماعت اور کراچی کے لوگوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ انہیں ایسے بیانات دینے کی ضرورت نہیں، اگر وہ مثبت سیاست کو فروغ دیں گے تو اس کے ثمرات ملک کو حاصل ہوسکتے ہیں۔ منفی اقدامات کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔