وحدت نیوز(تفتان) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا) زائرین امام حسین ؑ کے آخری قافلے کے ہمراہ کوئٹہ سے تفتان بارڈر پہنچ گئے ہیں جہاں سے وہ بذریعہ سڑک اربعین حسینی ؑمیں شرکت کیلئے کربلا روانہ ہوں گے، آغا رضا نے وحدت نیوزسے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تفتان بارڈر پر اب تک پینتیس ہزار زائرین پہنچ چکے ہیں ،جن میں سے بیس ہزار سے زائد نے بارڈر کراس کرلیا ہے، جبکہ آئندہ دو روز میں باقی ماندہ زائرین بھی ایرانی حدودمیں داخل ہوجائیں گے،آغا رضا کے مطابق بلوچستان حکومت نے اربعین حسینی ؑ میں شرکت کیلئے پاکستان بھر سے فقط 140بسوں کی ایران میں داخلے کی اجازت دی تھی مگر اب تک 450کے قریب بسیں ایران میں داخل ہو چکی ہیں۔
آغا رضا نے کہاکہ میں نے خود ایک رات زائرین کے ہمراہ سڑک پر گزاری ان کے مسائل سنے اور ان مسائل کے حل کیلئے ایف آئی اے اور امیگریشن حکام سے ملاقات کی ، میں نے خود اپنی شناخت ظاہر کیئے بغیر لائن میں لگ کر امیگریشن کا عمل مکمل کروایاتاکہ زائرین کو درپیش مشکلات کا بخود ملاحظہ کرسکوں ، انہوں نے کہا کہ اس برس ریکارڈ زائرین زمینی راستے سے براستہ ایران کربلائے معلیٰ جا رہے ہیں، مختصرعملے اور سہولیات کی کمی کے باوجود ایف آئی اے کا عملہ شب وروز زائرین کو ایران روانہ کرنے میں مصروف ہے، جو کہ شفٹوں میں یہ ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں ، ایک روز میں پینتیس ہزار افراد کو بارڈر کراس کروانا ناممکنات میں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیئے کوئٹہ سے نجف براہِ راست فلائٹ لیکر جانا کوئی مشکل کام نہیں تھالیکن اپنی قوم کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے گذشتہ برس کی طرح اس برس بھی میں نے زمینی سفر کو اہمیت دی تاکہ جس حد تک ممکن ہو زائرین کو درپیش مسائل کا حل نکال سکوں، اسی لیئے میں کوئٹہ سے بلکل آخری قافلے کے ہمراہ تفتان بارڈر پہنچا ہوں، اس وقت کوئٹہ میں جو قافلے موجود ہیں یا تو ان کے ویزے کے مسائل ہیں یا بعض قافلہ سالار آگے جانا ہی نہیں چاہتے، انہوں نے کہا کہ قافلہ سالار اور زائرین گرامی قدر اگر نظم ضبط میں بہتری لائیں تو امیگریشن کے عمل میں تیزی آسکتی ہے جس طرح ایرانی امیگریشن میں زائرین نظم وضبط کا خیال رکھتے ہیں اس بات بھی خیال رہے کہ پاکستان سے زیادہ ایرانی امیگریشن حکام ایک زائرین پر وقت صرف کرتے ہیں ۔