وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا) نے عبد القدوس بزنجو کو بھاری اکثریت سے وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے پر دلی مبارک باد پیش کی ہے اوران کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، ڈویژنل سیکریٹریٹ کوئٹہ سے جاری اپنے ایک تہنیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ بلوچستان میں وزیر اعلیٰ کی تبدلی کا عمل آئینی اور دستوری طریقہ کار کے تحت تکمیل کو پہنچ گیا ، عبد القدوس بزنجو کےبروقت انتخاب نے سیاسی حلقوں میں گردش کرتی تمام افواہوں کا دم توڑ دیاہے، سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور ان کی استعفیٰ کو لیکر مختلف تجزیہ نگار یہ کہتے نظر آتے تھے کے بعض خفیہ ہاتھ بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرکےجمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عبد القدوس بزنجو کا انتخاب بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے نیک شگون ہے، وہ جوان اور محنتی سیاسی لیڈر ہیں، امید ہے کہ سابقہ ادوار میں ہونی والی زیادتیوں اور محرومیوں کا بروقت ازالہ کریں گے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں گے، عبد القدوس بزنجو سے سیاسی کم اور برادرانہ رشتہ زیادہ مضبوط ہے،سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کے خلاف میں نے اور عبد القدوس بزنجو نے مل کر تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی اور تبدیلی کے اس سفر کا آغاز ساتھ مل کرشروع کیا، انہوں نے کہاکہ میں بلوچستان کی ترقی کے سفر میں نومنتخب وزیر اعلیٰ عبد القدوس بزنجو کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں ۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور نومنتخب وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نےدو ہفتے قبل سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کی کرپشن، لوٹ مار اور اقرباء پروری سے تنگ آکر تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی تھی جسے اراکین اسمبلی کی بھاری اکثریت نے منظور کرلیا تھا، جس کے بعد جمہوری عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے آج بلوچستان اسمبلی کے اجلا س میں نئے قائد ایوان کیلئے رائے شماری کی گئی،وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو اور پشتون خوا میپ کے امیدوار آغا لیاقت کے درمیان مقابلہ تھا، جبکہ پشتونخواہ میپ کے ہی عبدالرحیم زیارتوال آغا سید لیاقت علی کےحق میں دستبردار ہوگئے تھے۔ اراکین اسمبلی کی اکثریت نے مسلم لیگ ق کے رہنما سابق ڈپٹی سپیکر عبد القدوس بزنجو کو وزیر اعلیٰ منتخب کرلیا،اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے عبدالقدوس بزنجو کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 54 ووٹ ڈالے گئے جس میں سے عبدالقدوس بزنجو نے 41 ووٹ حاصل کیے جبکہ آغا سید لیاقت علی نے13 ووٹ حاصل کیے، یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ عبدالقدوس بزنجو نے 2013 کے انتخابات میں پاکستان کی تمام اسمبلیوں میں سب سے کم ووٹ لے کر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے ضلع آواران سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر 544ووٹ حاصل کیے، حلقے میں صرف ایک اعشاریہ 18 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ذرائع کے مطابق آج 3 بجے میر عبدالقدوس بزنجو 16 ویں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا حلف اٹھائے گے ان کے ساتھ14 وزیر بھی حلف اٹھائیں گے۔