وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا سیل سے جاری بیان میںصوبائی رہنما علامہ ولایت جعفری نے کہاہے کہ پہلی دفعہ پورے نیوزی لینڈ میں اذانیں گونج رہی ہیں۔ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیلی گئی ان دو مساجد میں نہتے نمازیوں پر ایک سفید فام دہشت گرد نے نماز جمعہ میں گولیوں کی بو چھاڑ کر دی اس کی مذمت مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگوں نے بھی کی۔خود نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم اور پوری قوم نے پورے ہفتے مسلمانوں سے جو اس سانحہ میں شہید اور زخمی ہوئے تھے، اظہار ہمدردی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ نیوزی لینڈ کی دیگر مذاہب کی جماعتوں اور عوام نے کھل کر مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا اور عملی طور پر ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دہشت گردوں کو یہ پیغام دیا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ دہشت گرد صرف دہشت گرد ہوتا ہے اور مسلمانوں پر دہشت گرد کا خود ساختہ لیبل بھی اُتار پھنیکا اور ثابت کیا کہ اسلاموفوبیا ایک سوچھا سمجھا مغربی ممالک کا پروپیگنڈہ ہے، جو 9/11 کی گھنائونی سازش کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ جب بھی دُنیا میں دہشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے تو اس کو مسلمانوں کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے۔ خواہ اس میں دوسرے مذاہب کے افراد بھی شامل ہوں۔ نیوزی لینڈ میں اس کھلی دہشت گردی جس میں 50 سے زائد افراد شہید اور لاتعداد زخمی ہوئے۔ مغربی ممالک کے اکثر ممالک نے مسلمانوں سے صرف اظہار ہمدردی ہی کیا اور اس واقعہ کو ذہنی اور نفسیاتی اقدام قرار دیا۔ مغرب نے اس واقعہ میں دہرا معیار دھارا ہوا ہے۔ ان ممالک کے برعکس نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سب سے آگے آہ وفغاں کرتی نظر آئیں۔دہشت گردی کے خلاف وزیر اعظم جیسنڈا نے انسانی بھائی چارے کے لئے بلند کیا، اُس نے جہاں سفید نسل پرست فسطائیوں کو شرمندہ کیا وہیں دوسرے دہشت گردوں کو بھی سبق دیا کہ وحشت و نفرت کے عفریت کو کس طرح مغلوب کیا جاسکتا ہے۔متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور اظہار ہمدردی کے لئے نیوزی لینڈ کے لوگوں نے جو کچھ کیاـ (وہ قابل ستائش ہے۔)