وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان میں مرکزی رہنما اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم علی موسوی نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہزارہ قوم کے 30 افراد کا اغوا ہوناایک ظالمانہ اقدام ہے۔افغانستان کے صوبہ زابل سے 30 ہزارہ مسافروں کو شناخت کرنے کے بعد دہشت گردوں کے ذریعے بسوں سے اُتارکراغوا کرنا سفاکیت اور دہشتگردی ہیں۔ یہ واقعہ افغانستان حکومت کی نااہلی اور بے حسی کی وجہ سے رونما ہوا ہے۔ یہ تکفیری ٹولہ جس نے پورے خطے میں اپنی سفاکیت اور درندگی کی بدترین مثال قائم کی ہے۔ ہزارہ قوم کے افراد کا اغوا ان کی درندگی کی ایک اور مثال ہے۔ہم افغانستان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہزارہ مسافروں کی فوری باحفاظت بازیابی کو یقینی بناتے ہوئے ان دہشگردوں کے خلاف کاروائی کرے۔ ہزارہ مسافروں کا اغوا مذہبی بنیادوں پر عمل میں آیا ہے ۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ماضی میں بھی شیعہ ہزارہ قوم کے ساتھ یہ ظالمانہ رویہ رکھا گیا۔ اس تکفیری ٹولے کی درندگی اپنی جگہ لیکن افغان حکومت کی نااہلی اور ناواقف سیکورٹی ایجنسیوں کی غفلت ان کی درندگی سے زیادہ شرم ناک ہے۔ ان ظالمانہ اقدام کے خلاف افغانستان کے عوام اور حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ مجلس وحدت مسلمین اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ درایں اثناء مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن علمدار روڈ ، نادر آبادکے افسوسناک واقعے میں جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا اس پر افسوس اور دلی رنج کا اظہار کرتے ہیں۔ اور اس سانحے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اہل خانہ سے دلی تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے اصل حقائق کو سامنے لائے تا کہ معلوم ہوسکے کہ یہ سانحہ کس وجہ سے رونما ہوا۔