وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ برما کے مسلمانو ں کا قتل عام، اجتماعی قبروں کی دریافت اور انکے ساتھ غیر انسانی سلوک ناصرف مسلم امہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے بلکہ یہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور مہذب دنیا کے چہرے پر بد نما داغ ہے جو مسلمانوں پر جاری مظالم پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔اقوم متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کو برما کے مسلمانوں پر جاری مظالم کا نوٹس لینا چاہیئے ۔ہزاروں برمی مسلمان پناہ کی تلاش میں سمندر میں بھٹک رہے ہیں مگر کوئی ملک انھیں قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔
برمی مسلمانوں کے قتل عام پر نام نہاد ،این جی اوزاور سول سوسائٹی کی خاموشی سوالیہ نشان ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اور اوآئی سی برما کے مسلمانو ں کی حالت زار پر رحم کھائیں ۔اقوام متحدہ اور برما پر دباؤ بڑھایا جائے تاکہ مسلمانوں کو برما سے بے دخل نہ کیا جائے انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش ،ملائیشیا اور انڈونیشیا کی بے حسی قابل افسوس ہے کہ وہ مصیبت زدہ مسلمانوں سے تعاون کرنے کی بجائے انہیں اپنی سرحدوں میں داخل ہونے روک رہے ہیں اور سمندور کی لہروں سے جانیں بچاکر خشکی پر پہنچنے والے مہاجرین کو دوبارہ سمند ر میں دھکیل دیا جاتا ہے ۔حکومت پاکستان برما کے مسلمانو ں کی تحفظ کیلئے پارلیمانی اور سفارتی سطح پر اپنا کردار ادا کریں اور ساتھ ہی ساتھ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اور میڈیا برما کے مظلوم مسلمانوں کیلئے آواز بلند کریں علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک احتجاجی ریلی علامہ سید ہاشم موسوی کی قیادت میں نکالی گئی۔