وحدت نیوز (کوئٹہ) سانحہ پشارو کے خلاف احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ ان دس فیصد مدارس کی نشاندہی کریں جہاں دھشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔ یا جو دہشت گردی کے لئے نرسری کا کام کرتے ہیں۔ محض کمیٹیوں کی تشکیل سے کام نہیں چلے گا۔ صاف گوئی اور حق گوئی کے بغیر معاملات کو سنبھالا دینا مشکل ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ لیت ولعل سے کام لینے کی بجائے مجرموں کو بے نقاب کیا جائے۔ طالبان اور داعش اسلام اور عوام کے دشمن ہیں۔جن کے خلاف فوج کو ملک بھرمیں آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو دھشت گردوں کے حامی ہیں انہیں شامل تفتیش کیا جائے،اور بے گناہ انسانوں کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے والوں کو بھی تختہ دار پر لٹکایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ پاکستان کی عوام اور ان کی نمائندہ سیاسی جماعتیں دھشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھشت گردوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔
اس موقع پر احتجاجی ریلی سے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنما مخدوم سید ظفرعباس شمسی، مولانا عبدالوہاب لغاری، غلام حسین و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں دو تا چار جنوری کو منعقد ہونے والی صوبائی تعلیمی ورکشاپ کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جس میں صوبہ بھر سے تنظیمی کارکن شرکت کریں گے۔