وحدت نیوز (کوئٹہ) گزشتہ رات مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے ’’امید مظلومین کانفرنس ‘‘ کے عنوان سے علمدار روڈ پرجلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کرکے اپنی بھرپور حمایت کا م ثبوت دیا۔جلسے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ اعجاز حسین بہشتی ، مرکزی سیکریٹری آئمہ جمعہ فورم علامہ سید ھاشم موسوی ، صوبائی اسمبلی کے رکن آغا رضااور کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی سمیت تمام عہدیداران اور ممبران موجود تھے۔ جلسے کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور نعت خوانی کی گئی ۔
ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے سیکریٹری جنرل عباس علی نے اپنے خطاب میں مساوات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے ہماری پہچان کیلئے ہمیں قوموں میں تقسیم کیا ہے،قومیت کے بنیاد پر خود کو دوسروں سے بہتر اور برتر سمجھنا آج کے ترقی یافتہ دور میں پرانی کی بات ہے۔ ہم نے ہمیشہ ان باتوں کو بالائے طاق رکھ کر بغیر کسی تفریق کے ، ہر نگ و نسل کے افراد کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے دین و سیاست کا راشتہ عوام کیلئے واضح کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے اس دنیا کیلئے ایک نظام تشکیل دی ہے، نظام الٰہی کو پیش کرنے کیلئے سیاست میں آنا ضروری ہے۔
امام جمعہ کوئٹہ علامہ ھاشم موسوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تمام انسانوں کو کامیاب کرنا چاہتا ہے، ہم سب اس دنیا میں مسافر ہیں اور کامیابی سے مراد آخریت کی کامیابی ہے اور اللہ و رسول کے احکامات یعنی قرآن و اہلبیت کا دامن تھام کر ہی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے معاشرے میں اجتماعی اعمال کو انفرادیت پر ترجیح دیتے ہوئے کہا کہ اللہ ہمارے اجتماعی اعمال کو زیادہ پسند کرتا ہے انہوں نے ملک بھر میں اہل تشیع پر ہونے والے مظالم کا تذکرہ کیا اور کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس صاحب اسی ظلم و بربریت کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔
ایم پی اے آغا رضا نے جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کو عملی جامہ پہنانا ہے ۔ہم عوام کا حق ان کی دہلیز تک پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں ۔انھوں نے مزید کہا کہ ہماری قوم ملک سے وفا رکھنے والی اور پر امن قوم ہے اور ملک میں بہترین پوزیشن رکھنے کے باوجود ہم نے کبھی کوئی غلط اقدام نہیں اٹھایا۔ہم نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ انہوں نے اپنے پروجیکٹس پر لگنے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مخالفین لوگوں کے زہنوں میں سوالات پیدا کرکے ہمارے ارادے پست کرنا چاہتا ہے مگر ہم قوم کو ہمیشہ اعتماد میں لے کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سابقہ حکومت کے باقی ماندہ کام بھی اگر شروع کیے تو پروجیکٹ شروع کرنے والوں کو اعتماد میں لیکر اس پر کام کیا اور انھی کے ہاتھوں اسکا افتتاح کروایاکیونکہ چوری چوری ہوتی ہے چاہے وہ پیسوں کی ہو یا نام کی۔
مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی نے عوام سے خطاب کے دوران علامہ راجہ ناصر عباس صاحب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ راجہ صاحب نے مجھے یہ پیغام دیا ہے کہ اگر ظلم کے خلاف ہمیں سو دن بھی احتجاج کرنا پڑے تو ہم ضرور کریں گے۔ ہم ہر قسم کے ظلم و ستم اور ہر مظلوم کیلئے آواز بلند کریں گے۔ حکومت کو اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لانی پڑے گی اور ہمیں ہمارا حق دینا پڑے گا انہوں کہا کہ ہم ملک سے دہشتگردی اور انسانیت کی قتل و غارت گری کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنا چاہتے ہیں ، ہماری جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہی ہے اس لئے ہمیں احتجاج کی رہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے، انہوں نے بھر پور حمایت کیلئے کوئٹہ کے مومنین کا شکریہ ادا کیا ۔ ان کے خطاب کے بعد ہزارہ پارکوئر اکیڈمی کے جوانوں نے ایم ڈبلیو ایم کی حمایت اور اپنے خدمات پیش کرنے کا اعلان کیا جلسے کے اختتام پر ملک کے استحکام اور سلامتی سمیت دنیا و آخرت میں کامیاب رہنے کی دعا کی گئی ۔