وحدت نیوز (بولان) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے چھلگری تحصیل بھاگ ضلع کچھی بولان کاظمیہ امام بارگاہ مسجد میں شہداء کی نماز جنازہ پڑھائی اور عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناقص سیکورٹی انتظامات کے باعث یہ المناک سانحہ رونما ہوا، بلوچستان میں دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کاروں کے خلاف کوئی آپریشن کیا جاتا تو یہ المناک سانحہ رونما نہ ہوتا، حکومت اپنا پورا زور عزاداری امام حسین عالی مقام ؑ کو محدود کرنے پر لگاتی رہی ، بلوچستان میں آج بھی کالعدم فرقہ پرست جماعتوں کی شر انگیز سرگرمیاں جاری ہیں،جس کے باعث یہ حساس صوبہ ملک دشمن فرقہ پرست دھشت گردوں کے نشانے پر ہے۔
در ایں اثناء صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی، سیکریٹری داخلہ ودیگر کے ہمراہ چھلگری پہنچے۔ اس موقعہ پر ایم پی اے آغا رضا، علامہ سید ہاشم موسوی، علامہ جمعہ اسدی، حاجی عبدالقیوم چنگیزی ودیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر وارثان شہداء کی ترجمانی کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے بارہ نکات پر مبنی مطالبات پیش کئے ،انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن بارود کے ڈہیر پر ہے جہاں دھشت گردی کے اڈے قائم ہیں۔ نصیر آباد ڈویژن میں اس سے قبل بھی دھشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں لہذا دھشت گردوں کے مراکز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے اور نیشنل ہائی وے پر بختیار آباد کے مقام پر یادگار شہداء قائم کی جائے،اس موقع پر وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ وہ ان مطالبات سے متعلق وزیر اعلیٰ سے بات کریں گے۔