وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی اور قیام امن کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، قومیں اپنی اصلاح کرکے آگے بڑھتی ہیں۔پاکستان اس وقت بد ترین حالات سے دو چار ہے ۔آغار ضا نے ان خیالات کا اظہارمرکزی صوبائی دفتر میں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے علاوہ طبقاتی نظام، سیاسی کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، مہنگائی، بے روزگاری، توانائی بحران اور زندگی گزارنے کی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ مایوس ہو چکے ہیں. پاکستان معاشی طور پر بد حالی کا شکار ہے. اسکے ذمہ دار موجودہ حکمران ہیں، حکمران ملک اور عوام کی ترقی پر توجہ دے. یہی وجہ ہے کہ 68 سال گزرنے کے باوجود عوامی مسائل جوں کے توں ہیں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں میں ہم بحثیت قوم قیام پاکستان کے اصل مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہی رہے ہیں. ہم آج جو کچھ بھی ہیں وہ سب اسی پاکستان کی بدولت ہیں. قرارداد پاکستان کی صورت میں برصغیر کے مسلم اکثیریتی علاقوں کیلئے آزادی اور خود مختاری کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن قیام پاکستان کے بعد مختلف حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے باعث مختلف صوبوں اور قوموں کے درمیام فاصلیں پیدا ہو گئے.انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اگر وفاقیت کی روح پر عمل کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ تمام وفاقی اکائیوں کے درمیان غلط فہمیاں اور تحفظات دور نہ ہو اور وفاق کے استحکام کو یقینی نہ بنایا جا سکے. ہمیں ایسے معاشرے کے قیام کیلئے جدو جہد کرنا چاہئے جہاں ہم آہنگی، برداشت، امن، خوشحالی کا راج ہو اور جہاں لوگ امن سے رہ سکے اور اپنی ترقی کا سفر طے کریں. انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کو اپنے قبلے کی درستگی کے بعد عوام کے مسائل کے حل کیلئے عملی کاؤشیں کرنا ہوگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکیں. اور وہ معاشی آسودگی کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے استحکام پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکیں کیونکہ معاشی طور پر خوشحال عوام ہی ریاست کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں. پرچم کشائی کی تقریب میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ ہاشم موسوی، ڈویژنل سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ ولایت حسین، سیکریٹری سیاسیات کامران حسین ہزارہ، کونسلرز کربلائی رجب علی عباس علی سید مہدی ،بلوچستان سیکرٹری اطلاعات ہادی آغا اور علاقے کے دیگر معزیزین نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی.