وحدت نیوز (کوئٹہ) گذشتہ بیس روز سے جاری شیعہ نسل کشی اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال کی حمایت میں امام بارگاہ نچاری میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں پاکستان پیپلز پارٹی، کوئٹہ یکجہتی کونسل، بلوچستان شیعہ کانفرنس،ہزارہ قومی جرگہ، نورویلفیئرسوسائٹی اور مجلس وحدت مسلمین کے قائدین شامل تھے، پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز کو دہشت گردی ، ریاستی جبر اور لاقانونیت جیسے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان مشکلات پر قابو پانے میں حکومتی بے بسی اور بے چارگی واضح ہو کر سامنے آ چکی ہے۔ حکومت دہشت گردوں کے سہولت کاروں پر ہاتھ ڈالنے سے کترا رہی ہے۔ ملت تشیع نہ صرف دہشت گردوں کے نشانے پر ہے بلکہ حکومت کی طرف سے بھی انہیں مسلسل ہراساں کیا جارہاہے۔ جب ہم لوگ حکومتی رویہ اور ظلم و بربریت کے خلاف اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے احتجاج کے لیے نکلتے ہیں تو حکومتی حکام اپنے روایتی خوشنما لولی پاپ سے ہمیں بہکانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کوئٹہ کے باشعور اہل تشیع نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے مشترکہ جد وجہد کا فیصلہ کر لیا ہے۔
دیگر رہنمائوں نے کہا کہ ہم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے مطالبات کی من و عن توثیق کرتے ہوئے ہمارا بھی یہی مطالبہ ہیں کہ ملک میں دہشت گردوں کے خلاف بھر پور اور فوری آپریشن شروع کیا جائے ۔ ان کالعدم مذہبی جماعتوں کے سرکردہ افراد کو فوری گرفتار کیا جائے جو نام بدل بدل کراپنی دہشتگردانہ سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ایم ڈبلیوایم و دیگر معزز سیاسی و سماجی شخصیات اور کارکنان کے نام بلا جواز فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے اور ان کے خلاف غیر قانونی ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں ۔ لہذا ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان بے گناہوں کے خلاف غیر قانونی ایف آئی آر ختم کر کے فورتھ شیڈول میں شامل بے گناہ افراد کے نام فوری طور پر خارج کر دیا جائے۔ جن جن علاقوں میں اہل تشیع کی زمینوں پر غیر منصفانہ قبضے کیے گئے ہیں وہ زمینیں مالکان کو واپس کی جائیں۔ اپک فوج ملک کا ایک با وقار ادارہ ہے اس ادارے میں ایسے لوگوں کی نشاندہی کی جائے جو قومی وقار کو داو پر لگا کر ذاتی منفعت حاصل کر رہے ہیں اور ملک و قوم کو نقصان پہنچا رہے ہیں، تمام قومی اداروں میں کالی بھیڑوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔
رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ ایک محب وطن شخصیت ہیں ۔ ان کے مطالبات کا تعلق ان کی ذات سے نہیں بلکہ قومی سلامتی کے امور سے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ وطن عزیز کو مضبوط کرنے کی بات کی۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے مطالبات پر حکومت کی طرف سے غیر سنجیدگی کا اظہار نہ صرف حکومت کے متعصب رویے کی دلالت کرتا ہے بلکہ اس حقیقت کو بھی آشکار کرتا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت کو ملک کے استحکام اور سلامتی سے کوئی غرض نہیں۔پریس کانفرنس میں موجود تمام جماعتوں کے قائدین نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہمیں اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا حکم دیا تو اپنی پوری عوامی قوت کےساتھ وفاقی دارالحکومت پہنچنے میں دیر نہیں کی جائے گی۔