وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کا کہنا ہے کہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں، یمن پر ہونے والی بمباری کے نتیجے میں معصوم شہری قتل ہو رہے ہیں، جس پر بے حد افسوس ہے۔ یمن کی قسمت کا فیصلہ یمنی عوام کو کرنے دیا جائے، مسئلہ کے پرامن حل کے لئے پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد اکبر اخروٹی اور مولانا منظور حسین لاشاری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان مسئلہ یمن میں فریق بننے کی بجائے ثالث بنے۔ سابق آمر جنرل ضیاء الحق نے افغانستان کے حوالے سے جو پالیسی اختیار کی اس کے باعث آج پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ موجودہ حکومت ماضی کی غلطیوں کو دہرانے کی بجائے یمن جنگ کا حصہ بننے سے گریز کرے۔ کیونکہ یمن جنگ کا نقصان امت مسلمہ کو جبکہ فائدہ امریکہ اور اسرائیل کو ہوگا۔ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کی جانب سے یمن کے عوام پر فضائی بمباری قابل مذمت ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس وقت ہمارا ملک دہشت گردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے اور ہمارے فوجی جوان اپنی قربانیاں دے رہے ہیں، ان حالات میں ایک نیا محاذ کھولنا غیر دانشمندانہ عمل ہوگا۔ مکہ معظمہ اور مدینة النبی (ص) ہمارے عشق و مودت کا مرکز ہیں، جن سے محبت ہمارے ایمان کا تقاضا ہے، ان کے تحفظ کے لئے ہر مسلمان اپنا سب کچھ نچھاور کر سکتا ہے۔ مگر یمن کے مظلوم مسلمان حرمین شریفین سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔