وحدت نیوز(سکردو)وزیر زراعت گلگت بلتستان اور ایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈر کاظم میثم نے کہا ہے کہ گندم کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور عوام شدید مسائل کا شکار ہیں۔ مالیاتی بحران پر کئی ماہ سے آواز بلند کرتے رہے، لیکن اسے سیاست کا رنگ دیا جاتا رہا، وفاق کی جانب سے مالی بحران جاری رہا تو مزید مشکلات پیش آئیں گی۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے سربراہ نے کئی دفعہ واضح کیا ہے کہ ریونیو ایکٹ کے معاملے پر ہر صورت عوامی تحفظات دور کئے جائیں گے۔ ٹیکس کے معاملے پر تمام سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ عوام کا دیرینہ مطالبہ خالصہ سرکار کے حوالے سے ہے، سابقہ حکومتوں نے خالصہ سرکار کے کالے قانون کی آڑ میں عوام کے ساتھ کیا کیا، سب کے سامنے ہے، اس معاملے کے حل کے لیے لینڈ ریفارمز کمیٹی وزیراعلیٰ کی سربراہی میں بن چکی ہے۔ یہ معرکہ بھی ہم ہی سر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ اور دیگر مالیاتی بحران پر اور بجلی لوڈشیڈنگ کے طویل المیعاد منصوبے کے حوالے سے عوام میں اٹھنے والی تشویش صد در صد درست ہے۔ رواں سال جون کے بعد سے پی ایس ڈی پی کی سکیموں پر کام سست روی کا شکار ہے۔ وفاقی حکومت انتقامی سیاست میں گلگت بلتستان کے عوام سے دشمنی پر اتری ہوئی ہے۔ پی ایس ڈی پی کی سکیمیں سال قبل جہاں پر تھیں، وہیں رکی ہوئی ہیں، جو کہ بہت بڑا نقصان ہے۔
کاظم میثم نے مزید کہا کہ انجمن تاجران ہو یا ایکشن کمیٹی یا دیگر سیاسی و مذہبی سٹیک ہولڈرز سب عوام کی آواز ہے اور ہم عوام میں سے ہیں۔ میری ذاتی رائے تو حکومت اور اپوزیشن کو ملکر ڈی چوک پر دھرنا دینے کا تھا، کیونکہ موجودہ مالی صورتحال میں جی بی کے مسائل کا حل ممکن نہیں۔