The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بھانجے راجہ فخر عباس اوران کی اہلیہ جرمنی کار حادثے میں جانبق ہوگئے خدا مرحومین کوجنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور پسمندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔تفصیلاات کے مطابق راجہ فخر عباس اپنی اہلیہ اورایک عزیز ناصر کاظمی اور ان کی اہلیہ کے ہمراہ لیوٹن سے جرمنی آرہے تھے۔جہاں ان کی کارمخالف سمت سے آنیوالی کارسے ٹکرا گئی جس سے کارمیں سوار چار افراد موقع پر ہی زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے خالق حقیقی سیجا ملے۔

اس ناگہانی حادثے پر مختلف سیاسی و مذہبی قائدین نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ٹیلی فون پر تعزیت کی۔اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماوں سمیت کارکنان نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ان کے گھر پر جاکر ان سے تعزیت کی اور مرحومین کی مغفرت و بلندی درجات کیلئے دعائے خیر کا سلسلہ بھی جاری۔اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامدرضا کا کہنا تھا کہ مرحوم راجہ فخر عباس درد دل رکھنے والے ہر دلعزیز انسان تھے ان کی اہلیہ اور دیگر احباب کے انتقال پر ملال کا شدید غم و دکھ ہے خداوند کریم مرحومین کی مغفرت و درجات بلند فرمائیاور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)  مجلس وحدت مسلمین کے رہنمااور صوبائی وزیر قانون بلوچستان آغا سید محمد رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہمیشہ سے مظلومین اور شھداء کے ورثاء کے ساتھ ہم آواز ہو کر پاکستان میں اور خاصکر کوئٹہ میں امن و امان اور محبت، بھائی چارہ کے حصول کیلئے کوششیں کرتی رہی ہے۔ ہزاروں اپاہج اور ہزاروں گھرانے کی بربادی اور ہزاروں یتیم اور بیوہ کے سلسلے میں بارہا احتجاج اور دھرنوں سے جب بات نہ بنی تو مجبوراً ہماری قوم اور خاص کر شھداء کے لواحقین کو فوج کے دروازے پر دستک دینا پڑا ہماری قوم کا یہ مطالبہ رہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کوئٹہ تشریف لائیں اور اس مسئلہ کو حل کریں اور ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی اور لوکل قیادت نے اپنی روایات کے مطابق اپنے لوگوں کا بھر پور ساتھ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ شھداء کے لواحقین کے آرمی چیف کو بلانے کے مطالبے کو لے کر اپنی جدوجہد کا آغاز کیا ۔ اسی لئے ہمارے مرکزی قائد جناب علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے پاکستان بھر میں احتجاجی کالز اور صوبائی وزیر آغا رضاکے صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنہ دینے کا نتیجہ فوراً برآمداور وفاقی وزیرداخلہ کو کوئٹہ آکے ایم ڈبلیو ایم کی قیادت سے مزکرات کرنا پڑا۔

 لیکن جس طرح پہلے دن سے ہم نے یہ کہا تھا کہ ہمارا اپنا کوئی ذاتی ایجنڈا یا مطالبہ نہیں بلکہ جو کہ شہداء کے لواحقین کا مطالبہ تھا وہی ہمارا بھی رہا،پھر ہمارے مرکزی قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے آرمی چیف کے ساتھ مسلسل رابطوں کے نتیجے میںیکم مئی کی رات وہ کوئٹہ تشریف لائے اور اِن کی ملاقات کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ عمائدین سے ہوئی جس میں انہوں نے کوئٹہ کے شیعہ ہزارہ قوم کے عمایدین اور علماء کو یقین دہانی کروائی کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے بھرپور کوشش ہوگی کہ آئندہ کوئی ناگوار واقع پیش نہ آئے۔ انکی یقین دہانی کے بعد ہزار شیعہ علماء، عمائدین دھرنوں اور احتجاجات کے اختتام کا اعلان کر دیا۔ ہم مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پاکستان کے غیور عوام جنہوں نے ہماری آواز پر لبیک کہتے ہوئے ہمارا ساتھ دیا اور خصوصا ہماری ان ماؤں، بہنوں،بیٹیوں کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے دن رات انتہائی نا مسائد حالات میں صبر و استقامت کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اپنی موقف پر ڈٹی رہی،اور ہم اپنے قوم کے بزرگوں ،جوانوں کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے ان دھرنوں کو کامیاب بنایا۔ہم چیف آف آرمی سٹاف جناب قمر باجوہ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، کمانڈنٹ سدرن کمانڈ جنرل عاصم باجوہ، آئی جی پولیس معضم جاء انصاری، آئی جی ایف سی جنرل ندیم انجم اور دیگر فوجی افسران کا شکریہ ادا کرتے ہیںاور اسطرح جناب چیف جسٹس کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے از خود نوٖٹس لیکرہماری مظلومیت کو سنا گرچہ کہ یہ گلہ بھی ان سے کرتے ہیں کہ سوموٹو ایکشن لینے میں انہوں نے کافی دیر کی۔اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، کربلائی رجب علی، کیپٹن(ر) حسرت اللہ چنگیزی اور رشید علی طوری بھی

وحدت نیوز (اسلام آباد)  ہزارہ عمائدین کی آرمی چیف سے ملاقات و اطمینان اوراحتجاجی دھرنوں کے اختتام کے بعد 4مئی بروز جمعہ کو ہونے والاملک گیریوم احتجاج منسوخ کردیا گیا ہے، اس بات کا اعلان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ہزارہ قوم کے مطالبے پرآرمی چیف جنرل باجوہ کی جانب سے تحفظات دور کرنے اور چیف جسٹس ثاقب نثارکی جانب سے شیعہ ہزارہ نسل کشی کے خلاف سوموٹو نوٹس لینے کے بعد4مئ بروز جمعہ ، ملک گیریوم احتجاج کا اعلان واپس لے لیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جشن ولادت باسعادت حجت خدا حضرت امام مہدی ؑ کے موقع پرامت مسلمہ کے نام پیغام میں کہاہے کہ نیمہ شعبان در حقیقت منجی عالم بشریت امام عصر عج کی ولادت کایاد آورہے ،در حقیقت نیمہ شعبان اپنے ساتھ محروموں،مظلوموں اور مستضعفین عالم کےلئےامید کی نویدلیکر آتا ہے کہ اے مظلوموں ہمت نہ ہارنا،ناامید نہ ہونا،ظالموں کے مقابلے میں میدان خالی نہ چھوڑنا،ثابت قدم رہنا،فرعونوں کے ظاھری جلال اور طاقت سے مرعوب نہ ہونانا،اللہ سے مدد مانگو اور ثابت قدم رہو، یہ زمین اللہ کی ملکیت ہے اور وہ اپنے (متقی اور صالح ) بندوں میں سے جسے چاہتاہے زمین کا وارث بناتا ہے اور دنیا و آخرت کی سعادت صرف متقین لئے ہے۔ان آیات میں جو حضرت موسی ع کی اپنی قوم سے گفتگو ہے جب وہ فرعون کے ظلم کی چکی میں پس رہے تھے کہ تم اللہ سے مدد مانگو اور صبر یعنی فرعون کے ظلم و ستم کے خلاف مزاحمت کرو ۔بالآخر یہ تمہاری استقامت اور مزاحمت سے یہ فرعونی نظام سرنگوں ھو جائے گا امام عصر عج کا انتظار در اصل زمانے کے فرعونوں کے مقابلے میں مزاحمت کرنا ہے ۔

انہوں ے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین بھی در حقیقت پاکستان کی سرزمین پر نفرت،تفرقہ،ناامنی،دھشت گردی ،ہر قسم کے ظلم و فساد لاقانونیت اور محروموں کے حقوق لے لئے مزاحمت کا نام ہے۔گزشتہ ایک دھائی اس بات پر گواہ ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں استکباری قوتوں کے عزائم کی راہ میں ایک مضبوط resistance ہے ،ہم پاور پالٹیکس کے لئے میدان میں نہیں اترے بلکہ مزاحمت کے لیے اترےہیں۔گلگت بلتستان سے لیکر کرم ایجنسی ،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور اور خیبر پختونخواہ کے باقی شہر، اسی طرح سندھ ،بلوچستان ،پنجاب کے مظلوموں کی خاطر آواز اٹھانا، پاکستان کی تاریخ پورے ملک کے اطراف و اکناف سمیت پوری دنیا میں بے مثال دھرنے دینا ، طولانی لانگ مارچ کرنا اور اپنی قوم و ملت کو نا امید نہ ہونے دینا ، اہل سنت اور پاکستان میں بسنے والے دوسرے سب طبقات کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کی بنیاد رکھنا اور عوامی جدوجہد کے ذریعے اپنی مظلومیت کو طاقت میں بدل کر یتیمان آل محمد ع اور عزاداری سید الشھداء ع اور وطن کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانا یہ مجلس وحدت مسلمین کے قابل فخر کارناموں میں سے ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم ابھی آغاز راہ میں ہیں ۔ہم نے سب مظلوموں کو مزاحمت کے شجرہ طیبہ کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کرناہے ۔ مظلوموں کا ایک عظیم محاذ تشکیل دینا ہے ۔ظہور امام عصر عج کی راہ میں رکاوٹوں کو راستے سے بٹانا ہے۔اپنی قوم وملت کو ایک باشعور اور بابصیرت قوم بنانا ہے۔قرآن و اہل بیت ع کی تعلیمات کے ذریعے تربیت کر کے ایک مقاوم اور شھید پرور قوم بنانا ہے۔ایک مضبوط کردار کی حامل قوم بنانا ہے۔ ولایت فقیہ جو کہ غیبت کبری میں یتیمان آل محمد ع اور مظلوموں کی پناہ گاہ ہے اس کی لوگوں کو درست تفہیم کے ذریعے ، ان کی ولایت فقیہ کی نسبت غلط فہمی کوو دور کرنا اور انہیں پیرو ولی فقیہ بنانا ہے تا کہ ہماری قوم مرکزی قیادت کے ساتھ متصلہوسکے ۔اور دنیا پرست بھیڑیوں اور مداریوں کی شیطانی اور ابلیسی قیادت کے دام کا شکارہونے سے بچ سکیں اور امام زمانہ عج کے ظہور کی زمینہ سازی کرنے والے طاقت ور ہوں۔ہم نے قرآن و اہل بیت ع رھائی بخش (آزادی بخش )پیام کو گھر گھر پہنچانا ہے ۔آپنے بنی اسرائیل کو زمانے کے فرعونوں کے غلبے سے رھائی دلانی ہے۔اپنے جوانوں کو حضرت علی اکبر ؑ نقش قدم پر چلنے والاجوان بناناہے۔انہیں پاک دامن بنانا ہے ۔اپنی خواتین کو حضرت فاطمہ زہراع اور حضرت زینب کبری ع کی سیرت پر چلنے والا بنانا ہے۔تعلیم و تربیت کی اہمیت کو اجاگر کر کے لوگوں کو بچوں کی تعلیم کی طرف لانا ہے۔بہرحال مزاحمت ایک وسیع میدان مبارزہ کی حامل ہے اور ابھی ہمیں بہت کام کرنے ہیں۔اے امام عصر عج ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ہم آپ کے عالمی انقلاب کے لیے شب و روز سعی و تلاش کریں گے ۔تا کہ غیبت ظہور میں بدلے اور پھر دنیا کو خلیفتہ اللہ ،انسان کامل اور امام معصوم کی حکومت نصیب ہواور پھر رجعت کا دور دیکھیں،امام حسین علیہ السلام کی حکومت دیکھیں ۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) شیعہ ہزارہ قوم اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے پرزور مطالبے پرچیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ پر از خود نوٹس لے لیا،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے مل کر آ یا ہوں، ہزارہ والے ڈر کے باعث سپریم کورٹ میں درخواست نہیں دے رہے ہیں،انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہزارہ برادری کے قاتل کھلے عام جلسے کر رہے ہیں،چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے طلباء کو یونیورسٹی میں داخلے نہیں ملتے اور یہ لوگ اسکول یا ہسپتال نہیں جاسکتے۔

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہزارہ والے پاکستان کے شہری نہیں ہیں؟ اور ساتھ ہی ہدایات جاری کیں کہ 11 مئی کو کوئٹہ میں از خود نوٹس کی سماعت کریں گے،بعد ازاں چیف جسٹس نے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق لیے گئے از خود نوٹس کے تحت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی،گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کوئٹہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنے میں بیٹھے ہزارہ برادری کے عمائدین سے اہم ملاقات کی،ملاقات میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ نسل کشی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزارہ برادری کے افراد کئی روز سے کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں،ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بیشتر حصوں میں کاروباری سرگرمیاں بھی مکمل طور پر بند تھیں،دو روز قبل وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزیر داخلہ کی یقین دہانی کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزارہ برادری نے احتجاجی دھرنا جاری رکھا جبکہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے ملاقات پر بھی مظاہرین نے دھرنا ختم نہیں کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے باہر مجلس وحدت مسلمین کے کیمپ کا دورہ کیا تھا اورمظاہرین کی قیادت کرنے والے صوبائی وزیرقانون سید آغا رضا سے ملاقات میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کرائی تھی،تاہم سید آغا رضا سمیت دیگر مظاہرین نے سیاسی رہنماؤں پر واضح کیا تھا کہ جب تک آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خود کیمپ کا دورہ کرکے یقین دہانی نہیں کرائیں گے، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  کوئٹہ میں منگل کی شام کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ہنگامی دورے پر صوبائی دارالحکومت پہنچے۔ کوئٹہ کے ہنگامی دورے کا مقصد شہر کے امن و امان سے متعلق بگڑتی ہوئی صورتحال کو قابو کرنے اور شیعہ ہزارہ اکابرین سے ملاقات کرنا تھا۔ کوئٹہ میں گذشتہ دنوں شیعہ ہزارہ مسلمانوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور دیگر تنظیموں کے تحت مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے تھے۔ احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ آرمی چیف کے کوئٹہ آنے تک احتجاجی دھرنوں کو ختم نہیں کیا جائے گا۔ شیعہ ہزارہ مسلمانوں کے مطالبے کی روشنی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ پہنچے اور کمانڈر سدرن کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر میں شیعہ ہزارہ اکابرین سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم سمیت دیگر اعلٰی عہدیداران موجود تھے۔

شیعہ ہزارہ اکابرین میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء و وزیر قانون بلوچستان سید محمد رضا، ہزارہ قومی جرگے کے سربراہ قیوم علی چنگیزی، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، پرنسپل جامعہ امام صادق علامہ محمد جمعہ اسدی، ایچ ڈی پی کے کوہزاد علی ہزارہ، سابق ایم این اے سید ناصر علی شاہ، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید محمد داؤد آغا اور ہزارہ سیاسی کارکن کے طاہر خان ہزارہ شامل تھے۔ ملاقات کے دوران شیعہ ہزارہ برادری کے اکابرین نے چیف آف آرمی اسٹاف کے سامنے اپنے تحفظات رکھے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کو آئندہ مکمل تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ پاک افواج کے سربراہ کی یقین دہانی کے بعد شیعہ ہزارہ اکابرین نے احتجاجی دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کچھ دیر قبل کوئٹہ پہنچ گئے ہیں، کورہیڈ کوراٹر میں جنرل قمر باجوہ کی مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون آغا رضا سمیت دیگر ہزارہ عمائدین سے ملاقات جاری ہے، جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، ، وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی، کمانڈر سدرن کمانڈ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ اور دیگر اعلیٰ و سول حکام بھی موجود ہیں ،جبکہ شیعہ عمائدین میںایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، علامہ جمعہ اسدی، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے سربراہ عبد القیوم چنگیزی، سابق ایم این اے ناصرشاہ ودیگربھی شریک ہیں۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہاگیاہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ پہنچ چکے ہیں جہاں وہ امن وامان کی صورتحال پر اعلیٰ سول عسکری حکام سمیت ہزارہ قوم کے عمائدین سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے کوئٹہ شہر میں شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور ہزارہ قوم کی جانب سے چار روز سے کوئٹہ کے چارمختلف مقامات پر احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے، خانوادہ شہداءکا مطالبہ ہے کہ آرمی چیف پاراچنار کی طرح خود کوئٹہ آئیں اور ہمارے زخموں پر مرہم رکھیں ، خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات کی حمایت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون آغا رضا نے بھی گذشتہ دو روز سے بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا دیا ہواجہاں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے ان سے ملاقات کی اور دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی جسے آغا رضا نے خانوادہ شہداء کے دھرنا ختم کرنے اور آرمی چیف کی کوئٹہ آمد سے مشروط قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پرزور عوامی مطالبے کے بعد آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے فوری طور پر کوئٹہ پہنچنے کی درخواست کی جس کے بعد آرمی چیف کوئٹہ پہنچ چکے ہیں، امید ظاہر کی جاری ہے آرمی چیف خانوادہ شہدائے کوئٹہ کی داد رسی کریں گے، ان کے پیاروں کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے۔

وحدت نیوز (جیکب آباد)  مجلس وحدت مسلمین جیکب آباد کے زیر اہتمام کوئٹہ کے مظلوم شیعیان علی ؑ سے اظہار یکجہتی کے لئے جیکب آباد میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔ اس موقعہ پر احتجاج پر بیٹھے مظاہرین نے دھشت گردی بند کرو اور کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ کی نسل کشی بند کرو کے نعرے لگائے۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ کے مومنین خود کو تنہا نہ سمجھیں پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ ہم کوئٹہ کے مظلوم مومنین اور وارثان شہداء کے ساتھ ہیں، احتجاج کے ہر مرحلے میں ان کا ساتھ دیں گے۔ آرمی چیف کو فی الفور کوئٹہ جانا چاہئے ہزارہ اس ملک کےمحب وطن اور بہادرشہری ہیں جن کا مسلسل قتل عام ہورہا ہے،

 

انہوں نے بتایا کہ چار مئی کو کوئٹہ کے مومنین سے اظہار یکجہتی کے لئے قائد وحدت کی ھدایت پر سندہ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا، انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ مظلومین کوئٹہ کی حمایت کے لئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئیں۔انہوں نے کہا کہ مظلوموں کے حق کے لئے آواز بلند کرنا قابل ستائش عمل ہے ہم امید کرتے ہیں کہ کوئٹہ کے مظلوم شیعیان علی ؑ جدوجہد کے اس مرحلے میں سرخرو ہوں گے۔ مجلس وحدت مسلمین مظلومین کے ساتھ ہے۔ ہم چیف جسٹس سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کا از خود نوٹس لے، اسی ہزار شہداء کے وارث انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، صورتحال یہ ہے کہ عدالتوں سے قاتل دھشت گرد باعزت بری ہوجاتے ہیں۔

یومِ مزدور کی تعبیرِ نو

وحدت نیوز(آرٹیکل)  یکم مئی  یعنی یومِ مزدور، اس روز کو یومِ مزدور کے عنوان سے منانے کا  آغاز ۱۸۸۶؁سے ہوا،  یہ دن  امریکہ کے شہر  شکاگو کے محنت کشوں کی یاد کے ساتھ ساتھ  دنیا بھر کے مزدوروں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے۔تاریخ حقائق کے مطابق صنعتی انقلاب نے امیر اور غریب کے درمیان فاصلے کو بہت بڑھا دیا تھا،  ،مزدوروں سے بے تحاشا کام لیا جاتا تھا، جس پر مزدوروں نے شکاگو میں  ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے میں  یہ مطالبہ کیا گیا کہ مزدوروں سے کام لینے کی مدت کو آٹھ گھنٹے تک محدود کیا جائے، سرمایہ داروں کی ترجمان حکومت نے مزدور تحریک کو کچلنے کے لئے پولیس سے اندھا دھند فائرنگ کروائی جس سے سینکڑوں مزدور ہلاک اور زخمی ہوئے اور بہت سارے مزدوروں کو گرفتار کر کے پھانسی دی گئی۔

اس کے بعد ہر سال کو یکم مئی کے روز یومِ مزدور منایا جاتا ہے، وہ ۱۸۸۶؁  کا امریکہ تھا اور آج ۲۰۱۸ ؁ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ سرمایہ دارانہ طبقے نے اپنے طریقہ واردات کو بدلا اور پوری دنیا کو اپنا مزدور بنا کر رکھ لیا۔ قدیم مزدور اس حوالے سے خوش قسمت تھے کہ وہ جانتے تھے کہ  کس کی مزدوری کر رہے ہیں جبکہ عصرِ حاضر کے مزدوروں کو یہ بھی شعور نہیں کہ وہ کس کے مزدور ہیں۔ بے شک آج کا مزدور آٹھ گھنٹے ہی کام کرتا ہے لیکن اس کے صلے میں  اسے صرف اتنی ہی اجرت دی جاتی ہے کہ وہ بمشکل اپنا پیٹ پال سکے اور اپنے تن کو ڈھانک سکے، پہلے سرمایہ دارای بطورِ نظریہ چند ممالک تک محدود تھی آج ہمارے سماج کا حصہ بن چکی ہے ، آج جو جتنا سرمایہ دار ہے وہ اتنا ہی بے رحم، ظالم اور سفاک ہے، اس ظلم اور سفاکیت کا نتیجہ یہ ہے کہ امیر اور غریب کے درمیان ماضی کی طرح آج بھی ایک گہری اور وسیع خلیج حائل ہے۔ بہت سارے ایسے سفید پوش بھی ہیں جو اپنی جھوٹی نمود و نمائش کے ذریعے  اپنے آپ کوسرمایہ داروں  کی صف میں شامل کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں لیکن در حقیقت جو سرمایہ دار ہیں انہوں نے عوام کو اپنا مکمل مزدور بنایا ہوا ہے۔

چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ ایک غریب ملک کے حکمران ارب پتی ہیں، لوگ ایک انجکشن کی قیمت ادا نہ کر سکنے کی وجہ سے مر جاتے ہیں جبکہ حکمران اپنے علاج کے لئے بیرونِ ملک تشریف لے جاتے ہیں، عام آدمی کےلئے اور ایک سرمایہ دار کے بچے کے لئے تعلیمی نظام مکمل جداگانہ ہے۔عام آدمی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور سرمایہ دار منرل واٹر سے نہاتے ہیں۔۔۔ اب اس دور میں ہمیں مزدور ہونے کے جدید معنی کو سمجھنا ہوگا، آج ہروہ شخص مزدور ہے  اور اس کے حقوق کا استحصال ہورہا ہے جس کے لئے معیاری تعلیم کا بندوبست نہیں، اس کی غیر معیاری تعلیم ہونے  کے  باعث اس کے لئے  اچھے روزگار کے مواقع میسر نہیں اور اچھا روزگار نہ ملنے کی وجہ سے وہ شدید محنت کے باوجود قلیل آمدن پر گزاراہ کرتا ہے اور بمشکل اپنے بال بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔جسکے پاس محنت کے باوجود  علاج کے لئے پیسے نہیں اور پینے کا صاف پانی میسر نہیں وہ یقینا جدید سرمایہ کاروں  کا مزدور ہے۔

جدید سرمایہ کاروں نے صرف قلیل تنخواہ کے ذریعے ہی لوگوں کا استحصال نہیں کیا بلکہ دینی مقدسات کے نام پر بھی  لوگوں کو خصوصاً مسلمانوں کو اپنے مزدوروں کے طور پر استعمال کیا ہے۔ یہ ایک ایسی  حقیقت ہے کہ جس سے انکار نہیں کیاجا سکتا کہ ۱۸۸۶؁ میں  شکاگو میں گولیاں چلوانے والے امریکہ نے آج پوری دنیا میں بارود اور جنگوں کا جال بچھا رکھا ہے، داعش، القاعدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ سب اسی کے مزدور ہیں، پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے بعض  دینی مدارس کو ان مزدوروں کی ٹریننگ کے لئے استعمال کیا گیا اور آج یہ مزدور پوری دنیا میں امریکی مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں، انہوں نے دنیا بھر میں ہنستے بستے اسلامی ممالک کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا  ہےاور اب انہی کے نام سے امریکہ دیگر ممالک کو ڈرا ڈرا کر اپنا اسلحہ فروخت کررہا ہے۔ مسلمان جوانوں کو اسلحہ بردار مزدور بنانا یہ جدید سرمایہ دارانہ نظام کی بدترین چال ہے۔ آج یمن، بحرین، شام، عراق  اور افغانستان کا حال ہمارے سامنے ہے، یہ سب سرمایہ دارانہ نظام کا منصوبہ ہے کہ اپنے مزدوروں سے مسلمان ممالک کو تباہ کرو اور پھر اپنی کمپنیوں کے ذریعے ان ممالک  کی تعمیرِ نو کے نام پر سرمایہ بناو۔

اب یومِ مزدور کے موقع پر  جہاں مزدوروں کے دیگر حقوق کے لئے آواز اٹھنی چاہیے وہیں مسلمان جوانوں کو اسلحہ بردار مزدور بنانے کے خلاف بھی آواز بلند ہونی چاہیے۔یقینا وہ دینی مدارس اور سیاستدان قومی مجرم ہیں جن کی وجہ سے مسلمان نسل سرمایہ داروں کی مزدور بنی، ایسے علما، مدارس اور شخصیات کے خلاف یومِ مزدور کے موقع پر ضرور صدا بلند ہونی چاہیے جنہوں نے سرمایہ داروں کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے لئے امت مسلمہ  کے جوانوں کو سرمایہ داروں کا مزدور بنایا۔ یہ حالات اور وقت کا تقاضا ہےکہ ہم سرمایہ دارانہ نظام کے قدیم جرائم کے ساتھ ساتھ جدید جرائم کے بارے میں بھی عوام کو شعور اور آگاہی  دیں۔ اگر ہم سرمایہ دارانہ نظام کا جدید چہرہ لوگوں کے سامنے نہیں لاتے تو پھر بے شک ریلیاں نکالتے رہیں اور کالم لکھتے رہیں در حقیقت  ہم سب سرمایہ داروں کے مزدور ہیں۔

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (آرٹیکل)  مہدی موعود{عج} کا عقیدہ تمام مذاہب اسلامی  کے نزدیک مسلم ہے ۔اس عقیدے کی بنیاد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول متواتر احادیث ہیں جن کے مطابق قیامت سے پہلے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاندان سے ایک فردقیام کرے گا جو آپ ؐکا ہم نام ہوگا اوراوراس کا لقب مہدی  ہو گا جو اسلامی قوانین کے مطابق عالمی سطح پر عدل و انصاف کی حکومت قائم کریں گے۔ امام مہدی {عج}کی ولادت باسعادت کا عقیدہ صرف شیعہ حضرات ہی نہیں رکھتے بلکہ اہل سنت کےبہت سےمشہور علماء نے بھی اپنی کتابوں میں آپ{عج} کی ولادت باسعادت سےمتعلق تفصیلات تحریر فرمائی ہیں جیسے: ابن حجر ہیثمی { الصواعق المحرقہ}سید جمال الدین{روضۃ الاحباب}ابن صباغ مالکی {الفصول المہمۃ}سبط ابن جوزی{تذکرۃ الخواص }۔۔۔۔۔ وغیرہ۔امام زمانہ{عج}کی غیبت کےمنکرین کا اعتراض ہے کہ امام غائب کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ لوگوں کی ہدایت کے لئے امام کاان کے درمیان موجود ہوناضروری ہے تاکہ امام تک لوگوں کی رسائی ہو ۔

 ہم یہاں منکرین غیبت امام زمانہ عج کے اعتراض کا  اجمالا جواب دینے کی کوشش کریں گے۔
پہلا جواب:امام زمانہ{عج}کی غیبت اور آپ{عج}کا شیعوں  کے امور میں تصرف نہ کرنے کےدرمیان کوئی ملازمہ نہیں ہیں ۔  قرآن کریم انسان  کے اولیاء خدا سےبہرہ مند ہونے کی داستان کو حضرت موسی علیہ السلام کے ذریعے نقل کرتا ہے ۔ بنابریں عصرغیبت میں بھی امام زمانہ{عج}کا لوگوں کے ساتھ خاص طریقے سے رابطہ قائم کرنے اور ان افراد کا آپ {عج}کے فرامین پر عمل کرنے اور آپ {عج}کے وجود سے کسب فیض کرنے میں کوئی  چیزمانع نہیں ہے ۔ امام زمانہ {عج} کالوگوں کےامور میں تصرف نہ کرنے کا ذمہ دار امام نہیں بلکہ خود عوام ہیں جو آپ {عج}کی رہبری قبول کرنے پر آمادہ نہیں  ہیں ۔محقق طوسی  تجرید الاعتقاد میں لکھتےہیں :{وجودہ لطف و تصرفہ لطف آخر و عدمہ منا}امام کا وجود بھی لطف اور امام کا تصرف کرنا  ایک اور لطف اور ان کا ظاہر نہ ہونا ہماری وجہ سے ہے ۔ {یعنی امام زمانہ {عج}بھی حضرت موسی علیہ السلام کے ساتھی حضرت خضر علیہ السلام کی طرح ہیں انہیں بھی کوئی نہیں پہچانتا تھا لیکن پھربھی وہ امت کے لئے فائدہ

مند ہیں}

دوسراجواب: امام{عج} کے پیروکاروں کا امام{عج}کے وجود سے کسب فیض کرنے کےلئے ضروری نہیں کہ آپ{عج}تک تمام لوگوں کی رسائی ممکن ہو بلکہ اگر ایک خاص گروہ جو آپ{عج}کےساتھ رابطہ قائم کر سکتا ہو اور وہ آپ{عج}کےوجود سےفیض حاصل کرے تو دوسرے لوگ بھی ان افرادکے ذریعے آپ{عج} کےوجودکے تمام آثار و برکات سےبہرہ مند ہو سکتے ہیں۔ یہ مطلب شیعوں کے بعض نیک اورشائستہ افراد کی آپ{عج }کےساتھ ملاقات کے ذریعے حاصل ہوچکا ہے ۔

تیسرا جواب: امام اور پیغمبر کے لئے حتی ان کے ظہور کے وقت بھی ضروری نہیں کہ وہ لوگوں کی ہدایت براہ راست اوربلا واسطہ انجام دیں بلکہ اکثر اوقات وہ اپنے نمائندوں کے ذریعےسے یہ کام انجام دیتے تھے ۔ ائمہ معصومین علیہم السلام اپنے دور میں دوسرے شہروں کے لئے اپنےنمائندے معین فرماتے تھے جو لوگوں کی ہدایت اور رہبری کا کام انجام دیتے تھے۔اور یہ روش صرف رہبران الہیٰ  کے ساتھ مخصوص نہیں تھی بلکہ طول تاریخ میں انسانوں کے درمیان یہ طریقہ رائج تھا ۔ اسی وجہ سے امام زمانہ{عج}بھی اپنے نمائندوں کے ذریعہ لوگوں کی رہبری کرتےہیں جیساکہ غیبت صغری کے زمانے میں آپ {عج} نواب اربعہ {نیابت خاصہ}کے ذریعے اور غیبت کبری کے زمانے میں عظیم المرتبت عادل فقہاء و مجتہدین {نیابت عامہ}کے ذریعے لوگوں کی رہبری کرتےہیں۔

چوتھا جواب: شیعہ عقائد کے مطابق امام معصوم کا وجود لطف الہیٰ ہے اور اس سے مرادیہ ہے کہ امام انسان کو اطاعت و عبادت سے نزدیک اور گناہ و مفاسد سے دور کرتے ہیں۔بے شک یہ اعتقاد{ کہ امام معصوم ان کے درمیان موجود ہیں گرچہ لوگ انہیں نہیں دیکھتے یا انہیں نہیں پہچانتےلیکن وہ لوگوں کو دیکھتے ہیں اور انہیں پہچانتے ہیں اور ان کے اچھے اور برے کاموں سے بھی واقف ہیں نیز آپ {عج} کسی وقت بھی ظہور کرسکتے ہیں کیونکہ آپ{عج} کے ظہور کا وقت معلوم نہیں ہے }  انسان کی ہدایت و تربیت میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
پانچواں جواب:امامت کے اہداف میں سےایک ہدف امام معصوم کا لوگوں کی باطنی ہدایت ہے ۔امام لائق اور پاکیزہ دل رکھنےوالے افراد کو اپنی طرف جذب کر کے انہیں کمال تک پہنچاتے ہیں۔واضح ہے کہ انسان کا اس طرح  ہدایت سے ہمکنار ہونےکے لئےضروری نہیں کہ وہ  امام کے ساتھ ظاہری رابطہ برقرار کرے  ۔ گذشتہ بیانات کی روشنی میں امام زمانہ {عج}کو بادل کے پیچھے پنہان روشن آفتاب سے تشبیہ دینے کا مقصد بھی واضح ہو جاتا ہے ۔اگرچہ بادل کے پیچھے پنہان سورج سے انسان مکمل طور بہرمند نہیں ہوتا ہےلیکن اس کا ہرگزمطلب یہ نہیں ہے کہ اس سے انسان کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتاہے ۔بہر حال امام زمانہ{عج} کے وجود کے آثاروبرکات سے بہرہ مند نہ ہونےکا سبب انسانوں کی طرف سے خاص حالات کافراہم نہ کرنا ہے  جس کی وجہ سےلوگ اس عظیم نعمت کے فوائد سے محروم ہیں اور اس محرومیت کا سبب وہ خود ہیں نہ کہ خداوند متعال اور امام،کیونکہ خداوند متعال اور امام کی طرف سےاس سلسلے میں کوئی مشکل در پیش نہیں ہے۔

خواجہ نصیر الدین طوسی آپ {عج} کی غیبت کے بارے میں لکھتے ہیں:{واما السبب غیبتہ فلایجوز ان یکون من الله سبحانہ و لا منہ کما عرفت فیکون من المکلفین و هو الخوف الغالب و عدم التمکین و الظہوریجب عند زوال السبب} لیکن یہ جائزنہیں کہ امام زمانہ{عج} کی غیبت خدا کی طرف سے یا خود آپ{عج} کی طرف سے ہوجیسا کہ آپ جان چکے ہیں پس اس کی وجہ خود عوام {لوگ }ہیں کیونکہ ان کے اوپر خوف کا غلبہ ہے اور ان کے سامنے سر تسلیم خم نہ کرناہی اس کا سبب ہےاور جب بھی رکاوٹیں ختم ہو جائیں گی توظہور واجب ہو جائے گا ۔ گذشتہ بیانات امام زمانہ{عج}کے وجود کے تشریعی و تربیتی آثا رتھےلیکن حجت الہیٰ کے تکوینی آثار و برکات نظام خلقت اور کائنات کا باقی ہونا ہے۔ یعنی ان کی وجہ سے زمین و آسمان قائم ہیں ۔اسی طرح حجت خدواندی اور انسان کامل کے بغیر کائنات بے معنی ہے۔ اسی بنا پر روایات میں موجودہے کہ زمین کبھی بھی حجت خدا سے خالی نہیں ہو سکتی کیونکہ اگر ایک لحظہ کےلئےبھی زمین حجت خدا سے خالی ہوتووہ اپنے اہل سمیت  نابود ہو جائے گی۔ {لو لا الحجۃ لساخت الارض باہلہا}یہاں سے اس عبارت کا مطلب بھی سمجھ میں آتا ہےجو کہ بعض دعاوٴںمیں موجود ہے:{بیمنہ رزق الوری و بوجودہ ثبتت الارض و السماء}امام زمانہ{عج}کے وجود کی برکت

سے ہی موجودات رزق پا رہے ہیں
اورآسمان و زمین بر قرار ہیں ۔  

 امام اور حجت خدا واسطہ فیض الہیٰ  ہیں ،خدا اور بندگان کے درمیان واسطہ ہیں ،جن برکات و فیوض الہیٰ کو براہ راست حاصل کرنے کی صلاحیت لوگوں میں نہیں پائی جاتی ہیں امام ان فیوض و برکات کو خدا سے لے کر بندوںتک پہنچانے کا ذریعہ و وسیلہ ہیں۔لہذا امام زمانہ{عج}کی طولانی عمر اور ظہور سے صدیوں قبل آپ{عج} کی ولادت کا ایک فائدہ یہ ہےکہ اس طویل مدت میں کبھی بندگان خدا الطاف الہیٰ سے محروم نہ رہیں اور امام کے وجود کے جو برکات ہیں وہ مسلسل لوگوں تک پہنچتے رہیں ۔

تحریر۔۔۔محمد لطیف مطہری کچوروی


حوالہ جات:
1۔ تجرید لاعتقاد ،بحث امامت ۔
   2۔کمال الدین ،شیخ صدوق ،باب 45۔ حدیث 4 ،ص485۔
   3۔الرسائل،سید مرتضی،ج2،ص297 – 298۔
   4۔اصول کافی،ج1،کتاب الحجۃ باب ان الحجۃ لا تقوم للہ علی خلقہ۔
   5۔اصول کافی،ج1،کتاب الحجۃ باب ان الحجۃ لا تقوم للہ علی خلقہ۔
   6۔نوید امن و امان،آیۃ اللہ صافی گلپایگانی،ص 148 ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree